میڈی گڈا بیراج کرپشن کیس، کے سی آر اور ہریش راؤ کو تلنگانہ ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا

حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور سابق وزیر ٹی ہریش راؤ کو اس وقت دھچکہ لگا جب تلنگانہ ہائی کورٹ کے جسٹس کے لکشمن نے میڈی گڈا بیراج کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر سرکاری فنڈز کے مبینہ غلط استعمال سے متعلق دائر نظرثانی درخواست کو قابل سماعت قرار دیا۔

یہ درخواست آنجہانی سماجی کارکن ناگاویلی راج لنگا مورتی نے ضلع جئے شنکر بھوپال پلی کے پرنسپل سیشن جج کے سامنے دائر کی تھی، لیکن بعد میں انہیں بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔

مورتی نے اکتوبر 2023 میں پولیس کے پاس ایک شکایت درج کرائی تھی، جس میں کے سی آر، ہریش راؤ، اس وقت کے آبپاشی سکریٹری راجت کمار،چیف منسٹر کے دفتر کی اس وقت کی سکریٹری سمیتا سبروال، چیف انجینئرز سریدھر اور کرشنا ریڈی، میگا کنسٹرکشنز اور ایل اینڈ ٹی کے خلاف میڈی گڈا بیراج کی تعمیر میں بدعنوانی کے سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔

پولیس کے شکایت قبول نہ کرنے پر، آنجہانی سماجی کارکن نے جونیئر سیول جج کے پاس درخواست دائر کی، تاہم جونیر جج نے شکایت کو مسترد کر دیا۔ اس کے بعد مورتی نے پرنسپل سیشن جج کے سامنے نظرثانی درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے کیس کو سماعت کے لیے قبول کرتے ہوئے ملزمان کو سمن جاری کیے۔

کے سی آر اور ہریش راؤ نے ان نوٹس کو منسوخ کروانے کے لیے ایک فوجداری درخواست دائر کی تھی۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے ان نوٹس کو معطل کرتے ہوئے پرنسپل سیشن جج، جئے شنکر بھوپال پلی کو ہدایت دی کہ وہ اس نظرثانی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کریں۔

تاہم، جسٹس لکشمن نے 10 جولائی 2024 کے متنازعہ حکم کے پیراگراف 13 میں دی گئی آبزرویشنز کو مسترد کر دیا اور رجسٹری کو ہدایت دی کہ وہ اصل فائل ٹرائل کورٹ کو واپس کرے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *