ناگپور کے بعض علاقوں میں کرفیو

ممبئی ۔ مہاراشٹرا کے ناگپور کے محل علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد بعض علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ کوتوالی، گنیش پیٹھ، لکڑ گنج، پچ پاؤلی، شانتی نگر، ساکرڈھرا، نندن ون، امام واڑہ، یشودھرا نگر اور کپِل نگر پولیس اسٹیشن کے حدود میں کرفیو لگا دیا گیا ہے۔

 

ناگپور کے پولیس کمشنر ڈاکٹر رویندر کمار سنگھل نے بتایا ہے کہ یہ کرفیو اگلے احکامات تک رہے گا۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق فسادات میں 20 سے 22 پولیس ملازمین زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 60 سے زیادہ افراد کو بدامنی پھیلانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

 

ناگپور کے پولیس کمشنر ڈاکٹر رویندر سنگھل نے کہا “صورتحال قابو میں ہے۔ ایک تصویر کو آگ لگائی گئی تھی جس کے بعد لوگ جمع ہوئے اور ان کی درخواست پر ہم نے کارروائی کی۔ مہاراشٹرا کے چیف منسٹر دیوندر فڈنویس نے کہا “ناگپور کے محل علاقے میں جس طرح صورتحال کشیدہ ہوئی وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ کچھ افراد نے پولیس پر بھی پتھراؤ کیا، یہ غلط ہے۔ میں صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی فساد کرتا ہے یا پولیس پر پتھراؤ کرتا ہے یا سماج میں کشیدگی پیدا کرتا ہے تو ایسے تمام افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔

 

میں تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ناگپور کی امن کو متاثر نہ ہونے دیں۔ اگر کوئی کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کرے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔”مہاراشٹر کے وزیر اور ریاستی بی جے پی صدر چندر شیکھر باؤنکولے نے کہا “ناکپور میں جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اور جن لوگوں نے بھی اس طرح کےحالات پیدا کیے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیئے۔

 

حکام کے مطابق صورتحال قابو میں ہے اور پولیس متحرک ہے۔ کل کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *