غزہ پر اسرائیل کی بمباری 300 سے زائد فلسطینی شہید

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی بالآخر ٹوٹ گئی۔ یہ جنگ بندی دو ماہ تک جاری رہی لیکن منگل کی صبح اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اچانک حملہ کر دیا۔ غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق اس حملے میں 330 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

 

یہ حملہ اچانک نہیں ہوا ہے۔ اسرائیل نے اس بارے میں امریکہ کو پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا۔ یہ بات اسرائیل کے وزیر دفاع نے بتائی ہے

 

۔ انہوں نے آئی ڈی ایف کے حملے کے بعد ایک بیان جاری کیا۔ اس میں انہوں نے کہا، ‘آج رات ہم غزہ کی جنگ میں واپس آ گئے ہیں۔ یہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کو رہا کرنے سے انکار اور آئی ڈی ایف کے فوجیوں کو نقصان پہنچانے کی دھمکیوں کے پیش نظر کیا گیا ہے

 

جب کہ امریکہ یمن میں حوثیوں پر بمباری کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا، ‘اگر حماس نے باقی تمام 59 یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا تو غزہ میں جہنم کے دروازے کھل جائیں گے

 

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کو جاری رکھنے سے حماس کے انکار کے بعد ہی ان حملوں کا حکم دیا گیا۔ نیتن یاہو نے کہا، ’’حماس ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بار بار انکار کر رہی ہے

 

۔ امریکہ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکاف کی تجویز کردہ جنگ بندی کے معاہدے کو بھی حماس نے مسترد کر دیا۔ اس پس منظر میں ہی حملوں کا فیصلہ کیا گیا۔‘‘

 

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی دفاعی فورسز (IDF) غزہ میں موجود حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر حملے کر رہی ہیں تاکہ جنگ کے مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔ نیتن یاہو نے واضح کیا کہ اسرائیل اب سے حماس کے خلاف سخت اقدامات جاری رکھے گا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *