یمن پر امریکی جارحیت قابل مذمت/طاقت کے استعمال کی دھمکی بین الاقوامی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، ایران

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے سعید ایروانی نے یمن پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایران کے خلاف امریکی الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے سربراہان کے نام ایک خط میں انہوں نے کہا کہ ایران صدر ٹرمپ اور دیگر امریکی اعلی حکام کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات کی سخت نگرانی کررہا ہے اور ان کی شدید مذمت کرتا ہے۔ امریکہ ایران پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے کھلے عام طاقت کے استعمال کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ یہ اشتعال انگیز زبان بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے، جو آزاد ریاستوں کے خلاف طاقت کے استعمال یا اس کی دھمکی کو ممنوع قرار دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران بین الاقوامی قانون کی اس سنگین خلاف ورزی کے پیش نظر ان اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیانات کو سختی سے مسترد اور مذمت کرتا ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ واضح اور اصولی مؤقف اختیار کرے اور امریکہ کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کا پابند کرے۔ ایران کئی بار واضح کر چکا ہے کہ طاقت کے استعمال کی دھمکی کو معمول بنانا ایک خطرناک رجحان ہے جو بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرات پیدا کرسکتا ہے۔

ایروانی نے کہا کہ ایران عالمی امن و استحکام کے لیے اپنی ذمہ داریوں پر کاربند رہتے ہوئے اپنی حاکمیت، جغرافیائی سالمیت اور مفادات کا بھرپور دفاع کرے گا۔ ایران متنبہ کرتا ہے کہ کسی بھی جارحانہ اقدام کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، جن کی مکمل ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوگی۔

ایرانی نمائندے نے کہا کہ ایران امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یمن کے خلاف حالیہ فوجی جارحیت اور غیر قانونی طاقت کے استعمال کی بھی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ اقدامات یمن کی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *