ناگپور: اورنگ زیب کے مقبرہ کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والے دائیں بازو گروپ کے احتجاج کے دوران قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی افواہوں کے بعد پیر کی رات وسطی ناگپور میں پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔
پی ٹی آئی کی اطلاع کے بموجب کئی علاقوں بشمول محل، چٹنیس پارک، کوتوالی اور گنیش پیٹ میں بدامنی پھیل گئی، جس کے نتیجہ میں سنگباری کے واقعات پیش آئے اور کم ازکم 4 افراد زخمی ہوگئے۔ چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر پھڈنویس نے عوام سے پرسکون رہنے اور غلط معلومات پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ناگپور ایک پرامن شہر ہے اور لوگ ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیتے آئے ہیں۔
انہوں نے تیقن دیا کہ پولیس صورتحال پر قابو پارہی ہے اور وہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہیں۔ تشدد مبینہ طور پر اس وقت شروع ہوا جب بجرنگ دل کے ارکان نے محل علاقہ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمہ کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا اور اورنگ زیب کے مقبرہ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرہ کا ایک وائرل ویڈیو مبینہ طور پر مسلم کمیونٹی میں غم و غصہ کے باعث بنا۔
بعدازاں شام کو گنیش پیٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ قرآن پاک کو نذر آتش کیا گیا ہے۔ اس دعویٰ کی وجہ سے مختلف علاقوں میں مسلم کمیونٹی کے ارکان کا ہجوم جمع ہوگیا اور کشیدگی میں اضافہ ہوگیا۔ بجرنگ دل کے قائدین نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف اورنگ زیب کا پتلہ جلایا تھا کوئی مذہبی متن نہیں۔
تشدد میں اضافہ کے ساتھ ہی بلوائیوں نے گاڑیوں کو آگ لگادی اور گھروں پر سنگباری کی۔ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے آنسو گیاس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔ بعدازاں حکام نے نظم وضبط کی برقراری کے لئے کوئیک رسپانس ٹیموں، فساد پر قابو پانے والی پولیس اور اسٹیٹ ریزرو پولیس فورس (ایس آر پی ایف) سمیت اضافی سیکوریٹی فورسس کو تعینات کیا ہے۔ صورتحال ہنوز کشیدہ ہے تاہم حکام کڑی نظر رکھ رہے ہیں۔
چیف منسٹر پھڈنویس نے شہریوں کو تیقن دیا کہ شہر میں امن وامان کی بحالی کے لئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔ قبل ازیں چیف منسٹر نے اورنگ زیب کے مقبرہ کو ہٹانے کے مطالبہ کی تائید کی تھی اور کہا تھا کہ کوئی بھی اقدام قانونی طور پر کرنا ہوگا کیونکہ کانگریس کے دور حکومت میں خلدآباد میں واقع گنبد کو محکمہ آثار قدیمہ کے حوالے کردیا گیا تھا۔
چیف منسٹر نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ امر اتنہائی بدبختانہ ہے کہ ایزاء رسانی کی تاریخ کے باوجود ریاست کو اورنگ زیب کی قبر کی حفاظت کی ذمہ داری لینی ہوگی۔ حکمراں اتحاد کے دیگر قائدین نے بھی اشتعال انگیز بیانات دیئے۔ کانگریس نے اس مسئلہ پر ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا۔
کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے قائد وجئے وڈے تیوار نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا کے نفرت پھیلانے اور دو کمیونٹیز کے درمیان ٹکراؤ کے لئے اکسانے کی دانستہ کوششیں کی جارہی ہیں اور حکمراں طبقہ کی طرف سے ایسا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناگپور بے حد پرامن شہر ہے لیکن موافق حکومت تنظیمیں اس پر حملہ کررہی ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ کابینہ وزراء نے احمقانہ بیانات دیئے ہیں۔ چیف منسٹر کو چاہئے کہ وہ ان وزراء کو کابینہ سے ہٹادیں۔(مربوط خبریں صفحہ 3 پر)