مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انصار اللہ یمن کے رہنما عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یمن پر حالیہ امریکی حملوں اور غزہ کے محاصرے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے گزشتہ روز یمن پر جارحیت کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں عام شہری، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
الحوثی نے کہا کہ ان حملوں کا بنیادی مقصد اسرائیل کی حمایت اور فلسطینی مزاحمت کو کمزور کرنا ہے۔ عالمی برادری اور اسلامی ممالک خاموشی توڑ کر غزہ کے محاصرے کے خاتمے اور یمن پر حملوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یمنی عوام فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور امریکہ و اسرائیل کی جارحیت کے خلاف ایمان، بصیرت اور عزم کے ساتھ مزاحمت جاری رکھیں گے۔ یمنی عوام کسی بھی حالت میں اپنے ایمانی، قرآنی اور انسانی اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
عبدالملک الحوثی نے امریکہ اور اسرائیل کی مسلسل ناکامیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان جارحیتوں کا مقصد یمن پر دباؤ ڈالنا تھا، لیکن اس کے برعکس ان حملوں کے نتیجے میں یمن کی فوجی طاقت اور مزاحمت میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔
الحوثی نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کبھی بھی یمن میں اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکیں گے۔ جب تک امریکہ اور اسرائیل فلسطین اور یمن پر حملے کریں گے، یمن بھی جوابی کاروائی میں امریکی اور صہیونی جہازوں اور تنصیبات کو نشانہ بناتا رہے گا۔