میسیڈونیا کے وزیر برائے داخلی امور پنچے توشکووسکی نے بتایا کہ اتوار کی صبح نائٹ کلب پلس میں ایک پوپ گروپ کے موسیقی پروگرام کے دوران آگ لگ گئی۔ اس معاملے میں پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔


شمالی میسیڈونیا کے ایک نائٹ کلب میں اس وقت افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا جب ایک تقریب کے دوران اچانک خوفناک آگ لگ گئی۔ اس حادثہ میں کم از کم 51 افراد کی دردناک موت ہو گئی ہے، جبکہ تقریباً 100 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ سبھی زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ شمالی میسیڈونیا کی وزارت داخلہ نے اتوار کی علی الصبح پیش آئے اس حادثہ کی تصدیق بھی کر دی ہے۔ شمالی میسیڈونیا کے وزیر اعظم ہریسٹیجان نے اس افسوسناک حادثہ پر شدید غم کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی میسیڈونیا کی راجدھانی اسکوپجے سے تقریباً 100 کلومیٹر مشرق میں واقع کوکانی شہر کے پلس نائٹ کلب میں اتوار کی صبح آتشزدگی کا یہ واقعہ پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ نائٹ کلب میں ایک میوزک کنسرٹ کے دوران آتش بازی کے سبب یہ حادثہ پیش آیا۔ سوشل میڈیا پر اس حادثہ کی کچھ ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ بہت شدید ہے۔ آگ کی لپٹیں اور دھوئیں کا غبار چاروں طرف پھیلا دکھائی دے رہا ہے۔ فوٹیج میں عمارت میں آگ کی لپٹیں بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔ علی الصبح کی تاریکی میں اس علاقے کا آسمان دھواں سے بھر گیا تھا۔
جب یہ حادثہ پیش آیا تب کلب میں سینکڑوں افراد موجود تھے۔ آگ لگنے کی خبر ملتے ہی لوگوں میں ہنگامہ پیدا ہو گیا۔ لوگ اِدھر اُدھر بھاگنے لگے اور چیخ و پکار کا عالم پیدا ہو گیا۔ میسیڈونیا کے وزیر برائے داخلی امور پنچے توشکووسکی نے اس واقعہ کے تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اتوار کی صبح نائٹ کلب پلس میں ایک پوپ گروپ کے میوزک پروگرام میں آگ لگ گئی۔ کلب میں لوگوں نے آتش بازی کی تھی، جس کی وجہ سے کلب کی چھت نے آگ پکڑ لی۔ وزیر نے یہ بھی بتایا کہ پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے۔
کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ نائٹ کلب میں میوزک کنسرٹ کے دوران ایک ہزار سے زیادہ لوگ موجود تھے۔ مقامی میوزک گروپ کی جوڑی اسٹیج پر جب اپنی کارکردگی پیش کر رہی تھی تو لوگ جشن منا رہے تھے۔ اسی دوران کچھ نوجوانوں نے آتش بازی کی، جس کی چنگاری سے چھت میں آگ لگ گئی۔ آگ لگنے کی خبر ملتے ہی سیکورٹی فورس اور فائر بریگیڈ کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور کئی گھنٹوں کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پایا جا سکا۔