مدھیہ پردیش کے مؤگنج ضلع میں قبائلیوں نے پولیس ٹیم پر حملہ کر دیا جو یرغمال بنائے گئے نوجوان کو بچانے گئی تھی۔ اس واقعہ میں اے ایس آئی رام چرن گوتم کی موت ہو گئی۔


فائل علامتی تصویر اے آئی این ایس
مدھیہ پردیش کے مؤگنج ضلع کے شاہ پور تھانہ علاقے کے گڑا گاؤں میں پولیس ٹیم پر حملے کا سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ مغوی نوجوانوں کو بچانے کے لیے گئی پولیس پر قبائلی برادری نے حملہ کر دیا جس میں اے ایس آئی رام چرن گوتم ہلاک ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی اسٹیشن انچارج سمیت کئی دیگر پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
دراصل، یہ معاملہ تقریباً دو ماہ پرانا ہے، جب اشوک نامی ایک قبائلی نوجوان کی سڑک حادثے میں موت ہو گئی تھی۔ اس کے گھر والوں نے اسے محض حادثہ نہیں سمجھا بلکہ اس پر قتل کا شبہ ظاہر کیا اور ملزم کے طور پر سنی نامی نوجوان کو نامزد کیا۔ جمعرات کو ہولی کے دن اشوک کے گھر والوں نے سنی کو پکڑ کر یرغمال بنایا اور بے دردی سے مارا۔ جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق واقعہ کی اطلاع ملتے ہی شاہ پور تھانہ انچارج سندیپ بھارتیہ اپنی ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ لیکن جب پولیس نے سنی کی لاش کو قبضے میں لے کر ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو قبائلی برادری کے لوگوں نے پولیس پر لاٹھیوں اور پتھروں سے حملہ کردیا۔ اس حملے میں ایس ایچ او سندیپ بھارتیہ، تحصیلدار کنواری لال پنیکا، اے ایس آئی برہاسپتی پٹیل، اے ایس آئی رام چرن گوتم، ایس ڈی او پی انکیتا سولیا سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
تمام زخمیوں کو علاج کے لیے موگنج ضلع اسپتال بھیجا گیا، جہاں علاج کے دوران اے ایس آئی رام چرن گوتم کی موت ہوگئی۔ واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ حرکت میں آگئی۔ علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے اور ضلع کے ایس پی اور کلکٹر موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ فی الحال، پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور حملہ آوروں کی شناخت اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔