سعودی عرب میں ’القرقیعان‘ کا سادہ جشن سے مہنگی صنعت تک کا سفر

امل الحربی، جو پانچ بچوں کی ماں ہیں، کا کہنا ہے کہ پہلے القرقیعان سادگی سے منایا جاتا تھا، مگر اب خاندانوں میں مقابلہ بڑھ گیا ہے کہ کون سب سے خوبصورت اور قیمتی تحائف دے سکتا ہے، جس سے مالی دباؤ بڑھ گیا ہے۔

کچھ لوگ اسے خلیجی ثقافت اور خوشحالی کی علامت سمجھتے ہیں، جبکہ بعض اسے غیر ضروری مالی بوجھ قرار دیتے ہیں۔ القرقیعان کی یہ جدید شکل اسے ایک روایتی جشن سے ایک بڑی صنعت میں تبدیل کر چکی ہے، جہاں سادگی کی جگہ عیش و عشرت نے لے لی ہے۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *