لسانی تنازعہ کے درمیان اسٹالن حکومت کی بجٹ میں روپے کا نشان ’₹‘ ہوا غائب

نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعہ ’ہندی‘ تھوپنے کا الزام عائد کرنے والی ڈی ایم کے اور مرکزی حکومت کے درمیان رسہ کشی چل رہی ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے جب کسی ریاست نے نیشنل کرنسی سمبل کو نامنظور کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

تمل ناڈو کی اسٹالن حکومت اور مرکزی حکومت کے درمیان لسانی تنازعہ دن بہ دن زور پکڑتا جا رہا ہے۔ اس درمیان اسٹالن حکومت نے ہندوستانی کرنسی یعنی روپیہ کے نشان ’₹‘ کا استعمال بند کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت نے ریاستی بجٹ کے ’لوگو‘ میں روپے کی علامت ’₹‘ نہ استعمال کر تمل حروف ’آر یو‘ کو جگہ دی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ نئی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے ذریعہ ’ہندی‘ تھوپنے کے معاملے پر ڈی ایم کے اور مرکزی حکومت کے درمیان گزشتہ کچھ دنوں سے رسہ کشی جاری ہے۔ زبانی جنگ تو چل ہی رہی ہے، اور اب تمل ناڈو کے بجٹ میں روپے کا نشان استعمال نہ کیے جانے سے اس جنگ نے شدید رخ اختیار کر لی ہے۔ اسٹالن حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے اس قدم کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ یہ پہلی مرتبہ ہے جب کسی ریاست نے قومی کرنسی سمبل کو نامنظور کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ روپے کا نشان ’₹‘ آفیشیل طور پر 15 جولائی 2010 کو اختیار کیا گیا تھا۔ 5 مارچ 2009 کو حکومت کے ذریعہ اعلان کردہ ایک ڈیزائن مقابلہ کے بعد اس کا انتخاب ہوا تھا۔ 2010 کے بجٹ کے دوران اس وقت کے وزیر مالیات پرنب مکھرجی نے ایک ایسا نشان (سمبل) پیش کرنے کا اعلان کیا تھا جو ہندوستانی ثقافت کی عکاسی کرتا ہو۔ اس اعلان کے بعد ایک عوامی مقابلہ شروع ہوا، جس میں ’₹‘ ڈیزائن کا انتخاب ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *