اِسرو نے پھر دی خوشخبری، اسپیڈیکس سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ اَنڈاک، چندریان-4 کے لیے راستہ ہموار

اِسرو نے بتایا کہ اس نے ’اسپیڈیکس‘ سیٹلائٹس کو ’ڈی ڈاک‘ یعنی الگ کرنے کا عمل انجام دے دیا ہے۔ اس سے چاند کی دریافتوں، خلا میں انسانی پروازوں اور اپنا خود کا خلائی اسٹیشن بنانے میں آسانی ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

علامتی تصویر، سوشل میڈیا

user

ہندوستانی خلائی ایجنسی اِسرو نے ایک بار پھر ملک کو خوشخبری سنائی ہے۔ اِسرو نے اسپیڈیکس سیٹلائٹ کو کامیابی کے ساتھ ’اَن ڈاک‘ کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چندریان-4 کے لیے راستہ بھی ہموار ہو گیا ہے۔ یہ جانکاری 13 مارچ کو اِسرو کے ذریعہ دی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ خلاء میں سیٹلائٹس کو ایک ساتھ جوڑنے کے عمل کو ڈاکنگ اور الگ کرنے کے عمل کو انڈاکنگ کہتے ہیں۔ ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ (اسرو) نے اس سلسلے میں 13 مارچ کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اس نے ’اسپیڈیکس‘ سیٹلائٹس کو ’ڈی ڈاک‘ یعنی الگ کرنے کا عمل انجام دے دیا ہے۔ اس سے چاند کی دریافتوں، خلاء میں انسانی پروازوں اور اپنا خود کا خلائی اسٹیشن بنانے جیسے مستقبل کے مشنوں کے لیے راستہ صاف ہو گیا ہے۔

اسپیڈیکس مشن گزشتہ سال 30 دسمبر کو شروع کیا گیا تھا، جب اِسرو نے خلاء میں ڈاکنگ کے تجربہ کا مظاہرہ کرنے کے لیے دو سیٹلائٹس ایس ڈی ایکس 01 اور ایس ڈی ایکس 02 کو مدار میں نصب کی اتھا۔ اسپیس ڈاکنگ خلا میں دو سیٹلائٹس کو جوڑنے کے عمل کو کہتے ہیں۔ کئی کوششوں کے بعد خلائی ایجنسی نے 16 جنوری کو دونوں سیٹلائٹس کو کامیابی کے ساتھ ’ڈاک‘ کیا تھا۔

بہرحال، تازہ کامیابی کے لیے وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضی سائنس جتیندر سنگھ نے اسرو کو مبارکباد پیش کی ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’اِسرو ٹیم کو مبارکباد۔ یہ ہر ہندوستانی کے لیے خوشی کی بات ہے۔ اسپیڈیکس سیٹلائٹس نے حیرت انگیز ڈی-ڈاکنگ کو پورا کر لیا ہے۔ اس سے ہندوستانی خلائی اسٹیشن، چندریان-4 اور گگن یان سمیت مستقبل کے دیرینہ مشنوں میں کافی مدد ملے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *