مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے شام کے ساحلی علاقوں کے مکینوں کی نسل کشی کے نئے اعداد و شمار جاری کئے ہیں۔
انسانی حقوق کے مذکورہ ادارے نے آگاہ کیا ہے کہ مغربی شام میں قتل عام کخ کارروائیوں کے دوران 1,383 شہری مارے گئے ہیں۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اپنی رپورٹ میں جولانی کے دہشت گردوں کی طرف سے قتل عام کے نشانات کو مٹانے کی کوششوں کے طور پر اجتماعی قبروں کا بھی ذکر کیا ہے۔
اس سے قبل مقامی ذرائع نے بتایا تھا کہ درعا کے شمالی شہر الصنمین میں تین نامعلوم افراد نے شام کے سابق سفارت کار نورالدین الباد اور ان کے بھائی کے گھر پر حملہ کیا اور انہیں گولی مار دی۔
شام کے سابق سفیر کے قتل کے بعد یہ لوگ ان کے گھر سے فرار ہو گئے تھے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ مقتولین کا علاقہ مکینوں سے کوئی ذاتی یا قبائلی تنازعہ نہیں تھا۔