راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہونے پر ڈپٹی چیئرمین ہری ونش ضروری دستاویزات ایوان کے ٹیبل پر رکھوا رہے تھے، اسی دوران انھوں نے مرکزی وزیر رونیت سنگھ بٹو کا نام پکارا، لیکن وہ ایوان میں موجود نہیں تھے۔


ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس
راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے نے 11 مارچ کو ایوان بالا کی جاری کارروائی کے دوران بی جے پی صدر اور مرکزی وزیر جے پی نڈا کو شدید الفاظ میں نشانے پر لیا۔ انھوں نے سخت الفاظ میں کہا کہ ’’آپ اپنے وزراء کو ٹریننگ کیوں نہیں دیتے؟‘‘ کھڑگے کا یہ حملہ دراصل ایک روز قبل جے پی نڈا کے ذریعہ کھڑگے کو دی گئی نصیحت کا جواب تھا۔
آج جب راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہوئی تو ڈپٹی چیئرمین ہری ونش ضروری کاغذات ایوان کے ٹیبل پر رکھوا رہے تھے۔ اسی دوران انھوں نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹریپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ کی کونسل کے انتخاب کی تجویز پیش کرنے کے لیے مرکزی وزیر رونیت سنگھ بٹو کا نام پکارا، لیکن وہ ایوان میں موجود نہیں تھے۔ اس پر اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے اعتراض ظاہر کیا اور کہا کہ مرکزی وزیر کی غیر موجودگی ’شرم کی بات‘ ہے۔ کانگریس صدر کھڑگے نے اسی موقع پر ایوان کے لیڈر جے پی نڈا کو ہدف بناتے ہوئے کہا کہ ’’میں پوچھتا ہوں آپ کو۔ آپ کیوں ٹریننگ نہیں لیتے؟ آپ کے لوگ وقت پر نہیں آتے… وزراء بھی نہیں آتے… یہ شرم کی بات ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں نے ووٹر لسٹ میں مبینہ ہیرا پھیری اور لوک سبھا سیٹوں کی حد بندی کے ایشو پر پیر (10 مارچ) کے روز راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا تھا اور چیئر کی طرف سے ان ایشوز پر التوا کے اصول کے تحت بحث کرائے جانے کا مطالبہ خارج کیے جانے کے بعد کارروائی کا بائیکاٹ کی اتھا۔ اس عمل کی جے پی نڈا نے تنقید کی تھی اور اپوزیشن اراکین کے رویہ کی مذمت کرتے ہوئے چیئر سے گزارش کی تھی کہ وہ حزب اختلاف کے قائد سمیت سبھی اراکین کو ’ریفریشر کورس‘ کروائیں۔ جے پی نڈا کے اسی تبصرہ کا آج کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے زوردار انداز میں جواب دیا۔