مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی مقاومتی تنظیم انصاراللہ کی جانب سے صہیونی حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن کے اختتام کے قریب پہنچنے پر صہیونی حلقوں میں یمنی حملوں کے دوبارہ آغاز کا خوف بڑھ گیا ہے۔
اسرائیلی اخبار معاریو نے “حوثیوں کی واپسی” کے عنوان سے شائع ہونے والے مضمون میں اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ یمن کے محاذ پر طویل خاموشی کے بعد آنے والے گھنٹوں میں انصاراللہ کی جانب سے مقبوضہ علاقوں پر میزائل داغے جانے کا امکان ہے۔
اس سے قبل انصاراللہ نے صہیونی حکومت پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی، انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ اور مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں داخل نہ ہونے پر شدید تنقید کی تھی۔ اسی تناظر میں انصاراللہ نے قابض حکومت کے لیے چار روزہ ڈیڈ لائن مقرر کی تھی، جو آج مکمل ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائیہ یمنی مزاحمتی تحریک کی دھمکیوں کو انتہائی سنجیدہ لے رہی ہے اور دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں تل ابیب میں میزائل ڈیفنس سسٹمز کو ہائی الرٹ پر رکھنا بھی شامل ہے۔
دوسری جانب انصاراللہ کے رہنما عبدالملک بدرالدین الحوثی نے ایک تازہ بیان میں کہا کہ یمن غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے دی گئی ڈیڈ لائن پر ثابت قدم ہے اور ہر طرح کی کارروائی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر غزہ میں انسانی امداد داخل نہ ہونے دی گئی تو مقررہ مہلت ختم ہوتے ہی فوری طور پر فوجی کارروائی شروع کردی جائے گی۔