مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ایران اور خطے کی حالیہ صورت حال سے متعلق صحافیوں کے سوالات کے جوابات دئے۔
انہوں نے ٹرمپ کے ایران کو لکھے گئے خط سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی خط موصول نہیں ہوا۔
بقائی نے مذاکرات کے حوالے سے ایران کے موقف کے بارے میں کئے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ امریکی حکمران دھونس دھمکی کی پالیسی کا سہارا لے رہے ہیں، ایران نے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، لیکن یہ واضح ہے تہران دباؤ کے تحت مذاکرات ہرگز قبول نہیں کرے گا”۔
انہوں نے ایران کے خلاف مغرب کی ظالمانہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم کے خلاف یکطرفہ امریکی پابندیوں کا کوئی قانونی جواز نہیں بنتا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے
خطے کے ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے قومی مفادات اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مثبت تعلقات کی بنیاد پر فیصلے کریں اور امریکی غنڈہ گردی کو ایران کے ساتھ تعلقات بگاڑنے اور خطے میں فتنہ و تفرقہ پیدا کرنے کی اجازت نہ دیں۔