راہل گاندھی نے کہا کہ گجرات نیا متبادل چاہتا ہے، لیکن کانگریس پارٹی اسے کوئی سمت نہیں دے پا رہی ہے، یہ حقیقت ہے اور اسے کہنے میں مجھے کوئی شرم یا خوف نہیں۔


کانگریس رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے آج گجرات میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرنے کے علاوہ احمد آباد واقع حیات ریجنسی کی خاتون ملازمین سے ملاقات بھی کی۔ خاتون ملازمین سے ملاقات کے دوران جہاں انھوں نے ملک کی ترقی میں خواتین کی مضبوط و سرگرم شراکت داری کو بے حد ضروری قرار دیا، وہیں پارٹی کارکنان و لیڈران سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ گاندھی اور پٹیل کا گجرات آج راستہ تلاش کر رہا، لیکن ہم انھیں کوئی سمت نہیں دے پا رہے ہیں۔
راہل گاندھی نے احمد آباد میں پارٹی کارکنان مقامی بلدیاتی انتخابات کے سابق پارٹی امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے کئی اہم اور فکر انگیز باتیں سامنے رکھیں۔ انھوں نے اس خطاب کی ایک ویڈیو اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’کانگریس پارٹی کو بنیادی قیادت گجرات نے دی، جس نے ہمیں سوچنے، لڑنے اور جینے کا طریقہ سکھایا۔ گاندھی جی کے بغیر کانگریس پارٹی ملک کو آزادی نہیں دلوا پاتی، اور گجرات کے بغیر گاندھی جی نہیں ہوتے۔ ان کے ایک قدم پیچھے گجرات نے ہمیں سردار پٹیل جی کو دیا۔‘‘ ان خیالات کا اظہار کرنے کے فوراً بعد وہ کہتے ہیں کہ ’’آج وہی گجرات راستہ تلاش کر رہا ہے۔‘‘
راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’یہاں کے چھوٹے کاروباری، صنعت کار، کسان سب بحران میں ہیں۔ ڈائمنڈ، ٹیکسٹائل اور سریمک انڈسٹریز تباہ ہو رہی ہیں۔ گجرات کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں نیا نظریہ چاہیے، کیونکہ جو نظریہ گزشتہ 25-20 سالوں سے چل رہا ہے، وہ پوری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ گجرات نیا متبادل چاہتا ہے، لیکن کانگریس پارٹی اسے صحیح سمت نہیں دکھا پا رہی۔ یہ حقیقت ہے، اور اسے کہنے میں مجھے کوئی شرم یا خوف نہیں ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہمیں کانگریس کے اسی نظریہ پر لوٹنا ہوگا جو گجرات کا نظریہ ہے، جو نظریہ گاندھی جی اور سردار پٹیل جی نے ہمیں دیا تھا۔‘‘
راہل گاندھی نے پارٹی کارکنان و لیڈران سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں عوام کے درمیان جانا ہوگا، ان کی باتیں سننی ہوں گی۔ ہمیں دکھانا ہوگا کہ ہم صرف نعرے لگانے نہیں، بلکہ ان کے مسائل کا حل تلاش کرنے آئے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’بھارت جوڑو یاترا سے ہم نے ثابت کیا کہ کانگریس بہ آسانی عوام سے جڑ سکتی ہے۔ جیسے ہی ہم یہ تبدیلی لائیں گے اور اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے لگیں گے، گجرات کے لوگ ہمارے ساتھ کھڑے ہو جائیں گے۔‘‘
راہل گاندھی نے آج احمد آباد میں اپنے خطاب کے دوران کانگریس کو ریاست میں حاصل ووٹ فیصد کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’گجرات میں اپوزیشن کے پاس 40 فیصد ووٹ ہے۔ آپ کہیں بھی ریاست میں 2 لوگوں کو کھڑا کر دیں گے تو اس میں ایک بی جے پی کا اور دوسرا کانگریس کا نکلے گا۔ اگر گجرات میں ہمارا 5 فیصد ووٹ مزید بڑھ جائے تو کانگریس کی حکومت آ جائے گی۔‘‘ انھوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’تلنگانہ میں ہم نے 20 فیصد ووٹ بڑھایا ہے، یہاں تو صرف 5 فیصد کی ضرورت ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔