مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل رضا طلائی نیک نے CCW میں ملک کے ممکنہ الحاق کے بارے میں وضاحت فراہم کی۔ سی سی ڈبلیو “مخصوص روایتی ہتھیاروں کے استعمال پر پابندیوں” سے متعلق ایک قانون ساز ادارہ ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ نے ایک ایسے بل پر کام شروع کر دیا ہے جو ملک کو کنونشن کا رکن بننے کی اجازت دے گا۔
اس سلسلے میں جنرل طلائی نیک نے کہا کہ پارلیمانی بل مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کی نگرانی میں پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے فوجی، سیکورٹی اور قانونی پہلوؤں سے کنونشن کی مکمل جانچ پڑتال کی ہے اور صرف دو پروٹوکولز یعنی پروٹوکول I اور V کو منظور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت دفاع کے ترجمان نے واضح کیا کہ CCW کا اطلاق ایران کے کسی بھی فوجی سازو سامان، گولہ بارود یا ہتھیاروں پر نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو، ایران اس کنونشن کے بین الاقوامی اور دفاعی فوائد سے بہرہ مند ہو سکتا ہے۔