واضح رہے کہ ’قومی کمیشن برائے درج فہرست ذات‘ ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 338 میں مذکورہ ایک آئینی ادارہ ہے۔ اس کی اہمیت ان معنوں میں بہت زیادہ ہے کہ ادارہ درج فہرست ذاتوں کے حقوق کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ملک میں سماجی و معاشی ترقی کو فروغ دینے میں اپنا خاطر خواہ کردار ادا کرتا ہے۔ اس آئینی کمیشن کا قیام 2004 میں آئین کے آرٹیکل 338 کے تحت کیا گیا ہے۔ اس سے قبل یہ ایک جوائنٹ باڈی تھا جو درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل (ایس سی/ایس ٹی) دونوں کے لیے کام کرتا تھا۔ بعد میں اس کے کام میں شفافیت اور ذمہ داری کو درست طریقے سے نبھانے کے لیے اسے الگ کر دیا گیا۔
’قومی کمیشن برائے درج فہرست ذات کو قصداً نظر انداز کر دیا گیا ہے‘، راہل گاندھی کا مودی حکومت پر سنگین الزام
