مراکش کے بادشاہ نے رعایا سے کی رواں سال عیدالاضحیٰ پر جانوروں کی قربانی نہ دینے کی گزارش، وجہ بھی بتائی

شاہ محمد ششم نے رعایا سے کہا کہ ملک مسلسل ساتویں سال خشک سالی کا سامنا کر رہا ہے۔ اس وجہ سے جانوروں کی کمی ہو گئی ہے اور گوشت کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ چنانچہ اس مرتبہ جانوروں کی قربانی نہ دیں۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر/ آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر/ آئی اے این ایس

user

رواں سال یعنی 2025 میں عید الاضحیٰ 6 یا 7 جون کو منایا جائے گا، لیکن اس سے چند ماہ قبل جانوروں کی قربانی کے حوالے سے ایک مسلم ملک کے بادشاہ نے اپنی رعایا سے خصوصی گزارش کی ہے۔ شمالی افریقہ کے مسلم ملک مراکش کے بادشاہ نے لوگوں سے عید الاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کی قربانی نہ دینے کی اپیل کی ہے۔ شاہ محمد ششم نے اپنے ملک کے لوگوں سے کہا ہے کہ ملک مسلسل ساتویں سال خشک سالی کا سامنا کر رہا ہے۔ اس وجہ سے ملک میں جانوروں کی کمی ہو گئی ہے اور گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ چنانچہ جانوروں کی قربانی دینے سے پرہیز کریں۔

بدھ (26 فروری) کو قومی ٹیلی ویژن پر مراکش کے وزیر برائے مذہبی امور کے ذریعہ پڑھے گئے شاہ محمد ششم کے خطاب میں کہا گیا ہے کہ ’’ہمارا ملک موسمیاتی اور معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں جانوروں میں کافی کمی آئی ہے۔ اس لیے عید الاضحیٰ پر جانوروں کی قربانی سے گریز کریں۔‘‘ واضح ہو کہ محمد ششم سے قبل ان کے والد حسن دوئم نے بھی 1966 میں اسی طرح کی اپیل کی تھی، اس وقت بھی ملک طویل عرصے تک خشک سالی کے زد میں تھا۔

دراصل جانوروں کی تعداد میں کمی کی وجہ سے گوشت کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ نتیجہ کار ان لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن کی کم از کم ماہانہ اجرت تقریباً 290 یورو ہے۔ خشک سالی کی وجہ سے مراکش میں گزشتہ 12 ماہ میں جانوروں کی تعداد میں 38 فیصد کی کمی آئی ہے۔ مراکش کی وزارت زراعت کے مطابق گزشتہ 30 سالوں میں اوسط سے 53 فیصد کم بارش ہوئی ہے جس نے حالات کو فکر انگیز بنا دیا ہے۔ واضح ہو کہ مراکش میں 99 فیصد سے زیادہ سنی مسلمانوں کی آبادی ہے جب کہ شیعہ مسلمانوں کی آبادی 0.1 فیصد سے کم ہے۔ مسلمانوں کے علاوہ اگر دیگر مذاہب کی آبادی کی بات کی جائے تو عیسائی، یہودی اور بہائی 1 فیصد سے بھی کم ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *