اتر پردیش: باحجاب طالبات کو امتحان مرکز میں داخل ہونے سے روک دیا گیا  

نئی دہلی ۔ ریاست اتر پردیش کے جونپور ضلع میں ایک امتحان مرکڑ پر مسلم طالبات کو مبینہ طور پر **حجاب کی وجہ سے داخلے سے روکنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سروودے انٹر کالج، کھدولی میں ہائی اسکول کے امتحان میں شرکت کے لیے پہنچی چار مسلم طالبات کو حجاب پہننے کی وجہ سے امتحان دینے کی اجازت نہیں دی گئی۔

 

یہ امتحانی مرکز ماڈرن کانوینٹ اسکول سمیت کئی دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کے لیے مختص تھا۔ متاثرہ طالبات کا کہنا ہے کہ وہ پیر کے روز ہندی کا امتحان دینے پہنچی تھیں لیکن چیکنگ پوائنٹ پر موجود عملے نے انہیں حجاب کے ساتھ اندر جانے سے روک دیا۔اس واقعے کے بعد جب یہ چاروں طالبات امتحان دیے بغیر واپس لوٹیں تو انہیں دیکھ کر چھ دیگر مسلم طالبات نے بھی احتجاجاً امتحان چھوڑ دیا۔ طالبات نے بتایا کہ ان کے ساتھ بدتمیزی سے بات کی گئی اور وہ اپنا چہرہ دکھانے کیلئے تیار تھیں لیکن انھیں حجاب اتارنے کو کہا گیا۔

 

تاہم کالج انتظامیہ نے ایسے کسی بھی واقعے سے انکار کیا ہےاور طالبات کے الزامات کو جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔ ماڈرن کانوینٹ اسکول کے پرنسپل نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کی اپنی پوتی نے بھی حجاب میں امتحان دیا تھا اور اسے کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

 

پرنسپل کے مطابقحجاب پہننے پر کوئی پابندی نہیں تھی اور ان کی پوتی نے امتحان پرامن ماحول میں مکمل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ الزام لگانے والی طالبات ایک مولوی کے گھر سے تھیں اور انہوں نے حجاب ہٹانے سے انکار کر دیا۔ پرنسپل کا ماننا ہے کہ یہ معاملہ اسکول انتظامیہ کے ساتھ بہتر انداز میں حل کیا جا سکتا تھا بجائے اس کے کہ اسے تنازع بنایا جاتا۔

 

یہ معاملہ اب سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں بحث کا موضوع بن چکا ہے جبکہ انتظامیہ کی وضاحت اور متاثرہ طالبات کے بیانات کے درمیان تضاد ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *