
حیدرآباد: مدرسہ حفاظ انجمن احیاء دین کی جانب سے تکمیل حفظ قرآن کے سالانہ جلسے اور تقسیم اسناد و انعامات کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں علماء کرام نے قرآن کے حقوق اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر حضرت مولانا پروفیسر ڈاکٹر محمد مصطفی شریف (سابق ڈین جامعہ عثمانیہ اور صدر انجمن احیاء دین) نے صدارتی خطاب کیا، اور کہا کہ قرآن حکیم اللہ کا کلام ہے جو تمام کلاموں سے افضل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی فرد کے سینے میں قرآن محفوظ ہو جاتا ہے، تو اس کا مقام بلند ہو جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو والدین اپنے بچوں کو قرآن پڑھاتے ہیں، قیامت کے دن انہیں نور کا تاج پہنایا جائے گا جس کی روشنی سورج سے بھی زیادہ ہوگی۔ اس کے ساتھ ان کو دو جوڑے پہنائے جائیں گے جو پوری دنیا کی قیمت سے بھی بڑھ کر ہوں گے۔
اس تقریب کا آغاز مولانا حافظ محمد فضل اللہ خان (سابق طالب علم و استاد مدرسہ) کی قرأت کلام پاک اور قاری محمد اسد اللہ شریف کی نعت سے ہوا۔ مولانا سید عمر فاروق ہاشمی نے حفاظ کرام کو قرآن کی آخری آیتوں کی تلاوت کرائی۔
مولانا ڈاکٹر محمد عماد الدین انور (معتمد انجمن) نے تعلیمی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ انجمن احیاء دین 1949 میں قائم کی گئی تھی اور 75 سال سے شہر حیدرآباد میں دین کی ترویج اور تعلیم پر کام کر رہی ہے۔ اس ادارے نے سینکڑوں طلبہ کو حفظ قرآن مکمل کروا کر سند اور خلعت دی ہے۔ اس میں شہر کے ممتاز علماء کرام اور مشائخ عظام شامل ہیں۔
مولانا ڈاکٹر سید شاہ خلیل اللہ اویس بخاری (نائب صدر) نے طلبہ کو قرآن یاد کرنے، اس کے معانی کو سمجھ کر عمل کرنے کی تلقین کی۔ ساتھ ہی اعلان کیا کہ مدرسہ احیاء دین اپنے 75 سال مکمل ہونے پر رمضان کے بعد جشن قرآن حکیم کا اہتمام کرے گا، جس میں 50 سے زائد حفاظ کرام کو خلعت اور اسناد دی جائیں گی۔
تقریب کے اختتام پر تکمیل حفظ کرنے والے طلبہ اور اساتذہ کو گلپوشی اور تہنیت پیش کی گئی۔ اس موقع پر محمد عبد الحنان خان (خازن)، قاری محمد معین الدین عمر مکی (شریک معتمد) اور محمد عارف احمد (رکن عاملہ) نے مہمانانِ خصوصی کا استقبال کیا۔