مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا پہلا نتن یاہو کی وعدہ خلافیوں اور دھمکیوں کے سایے میں اختتام پذیر ہے۔ فریقین نے پہلے دور کے بعد دوسرے دور کے بارے میں مذاکرات کا عندیہ دیا تھا تاہم صہیونی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ دوسرے مرحلے کے مذاکرات میں کسی معاہدے تک پہنچنے کے امکانات کم نظر آرہے ہیں۔
اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارونوت نے کہا ہے کہ آئندہ ایک ہفتے کے دوران دوسرے مرحلے کے مذاکرات میں کسی معاہدے تک پہنچنے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔ امکان ہے کہ حماس پہلے مرحلے کی مدت میں توسیع پر آمادگی ظاہر کرے، مگر اس کے بدلے اسرائیل سے کچھ مراعات طلب کرے گی۔
اخبار کے مطابق صہیونیوں کے بدلے رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے جس کے تحت ہر اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے زیادہ تعداد میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل دوسرے مرحلے کے مذاکرات کی تیاری کررہا ہے تاہم مذاکرات کے نکات اور مقام اب بھی غیر واضح اور نامعلوم ہیں۔