حیدرآباد: تلنگانہ کے ناگرکرنول ضلع میں ہفتہ کی صبح ایک زیر تعمیر سرنگ اچانک منہدم ہو گئی، جس کے نتیجے میں اندر کام کر رہے کئی مزدور پھنس گئے۔ اطلاعات کے مطابق، اس سرنگ کا تعمیراتی کام چند دن پہلے ہی دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق، اب تک تین مزدوروں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے، جبکہ مزید 6 سے 8 مزدوروں کے اب بھی اندر پھنسے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
حادثہ کی اطلاع ملتے ہی چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ایس ایل بی سی (شری سیلم لیفٹ بینک کینال) سرنگ حادثہ پر فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران کو موقع پر پہنچنے کی ہدایت دی۔ موقع پر ریسکیو آپریشن تیزی سے جاری ہے، جہاں این ڈی آر ایف (NDRF) کی دو ٹیموں کو امدادی کارروائی کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ ایک ٹیم حیدرآباد اور دوسری وجئے واڑہ سے روانہ کی گئی ہے۔
این ڈی آر ایف کے علاوہ، این ڈی ایم اے (NDMA) اور ایس ڈی آر ایف (SDRF) کی ٹیمیں بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ پھنسے ہوئے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ٹنل بورنگ مشین اور کنویئر بیلٹ کا استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ بچاؤ آپریشن کو جلد از جلد مکمل کیا جا سکے۔
اطلاعات کے مطابق، یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب مزدور پانی کے رساو کی مرمت کے لیے سرنگ میں داخل ہوئے تھے۔ اسی دوران سرنگ کا ایک حصہ اچانک منہدم ہو گیا، جس کے باعث کئی مزدور اندر ہی پھنس گئے۔ حادثہ ڈوملپینٹا کے قریب سری سیلم ڈیم کے عقب میں ایس ایل بی سی سرنگ کے 14ویں کلومیٹر پر پیش آیا، جہاں بائیں جانب کی چھت تقریباً 3 میٹر تک گر گئی۔
چیف منسٹر ریونت ریڈی نے حادثہ کے بعد فوری طور پر ضلع کلکٹر، ایس پی، فائر بریگیڈ، ہائیڈرو اور آبپاشی محکموں کے افسران کو جائے وقوعہ پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن تیز کرنے کا حکم دیا۔
تلنگانہ کے آبپاشی وزیر اُتم کمار ریڈی اور دیگر سرکاری افسران ایک خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ جائے وقوعہ کے لیے روانہ ہو چکے ہیں تاکہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر سکیں۔
اس کے علاوہ، مرکزی وزیر کوئلہ اور کانکنی جی. کشن ریڈی نے بھی اس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے مکمل تفصیلات طلب کی ہیں اور مزدوروں کو جلد از جلد بحفاظت باہر نکالنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ سرنگ ناگرکرنول ضلع میں سری سیلم لیفٹ بینک کینال (SLBC) کے تحت امرآباد میں تعمیر کی جا رہی ہے، جو حیدرآباد سے تقریباً 200 کلومیٹر دور واقع ہے۔
اس افسوسناک حادثہ کے بعد حکومت نے مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔ امدادی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں، اور حکام کا کہنا ہے کہ مزدوروں کو جلد از جلد بحفاظت نکالنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔