
نئی دہلی: اگر آپ Google Pay کے ذریعہ بجلی یا گیس کا بل ادا کرتے ہیں، تو اب آپ کو اضافی چارج دینا ہوگا۔ رپورٹس کے مطابق، Google Pay نے بل ادائیگی پر 0.5% سے 1% تک کا کنوینینس فیس وصول کرنا شروع کر دیا ہے، جس میں GST بھی شامل ہوگا۔
اگر آپ کریڈٹ کارڈ یا ڈیبٹ کارڈ کے ذریعہ بل ادا کرتے ہیں، تو اس پر 0.5% سے 1% تک کا اضافی چارج لگے گا، جبکہ UPI کے ذریعے براہ راست بینک اکاؤنٹ سے ادائیگی پر کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔
یہ اضافی چارج RuPay کارڈ کے ذریعہ کیے گئے بل پیمنٹس پر بھی لاگو ہوگا۔ دوسری جانب، PhonePe اور Paytm پہلے ہی بل ادائیگی، موبائل ریچارج اور دیگر سروسز پر پروسیسنگ فیس وصول کر رہے ہیں اور اب Google Pay نے بھی یہی ماڈل اپنا لیا ہے۔ تاہم،UPI بینک ٹو بینک ٹرانسفر پر کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔
اگر صارفین یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان پر کتنا چارج لگے گا، تو انہیں بل ادا کرنے سے پہلے Google Pay ایپ میں چارج کی تفصیلات دیکھنے کو ملیں گی۔ ٹرانزیکشن مکمل ہونے کے بعد یہ چارج Transaction History میں بھی دکھے گا۔ اگر کسی وجہ سے ٹرانزیکشن فیل ہو جاتا ہے، تو صارف کو بل کی مکمل رقم کے ساتھ Convenience Fee بھی واپس کر دی جائے گی۔
Google Pay نے یہ چارج اس لیے لگایا ہے کیونکہ UPI ٹرانزیکشنز پر فینٹیک کمپنیوں کو کوئی براہ راست آمدنی نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا تھا۔
PwC کی رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2024 میں UPI ٹرانزیکشنز کو پروسیس کرنے پر فینٹیک کمپنیوں کو تقریباً 12,000 کروڑ روپے کا خرچ برداشت کرنا پڑا۔ اسی نقصان کو کم کرنے کیلئے Google Pay، PhonePe اور Paytm جیسی کمپنیاں اب صارفین سے سروس چارج وصول کر رہی ہیں۔
اگر صارفین Convenience Fee سے بچنا چاہتے ہیں، تو UPI کے ذریعہ بینک ٹو بینک ٹرانسفر کرنا بہترین آپشن ہے، کیونکہ یہ اب بھی مکمل طور پر مفت ہے۔
جنوری 2025 میں 16.99 ارب UPI ٹرانزیکشنز کیے گئے، جن کی کل مالیت ₹23.48 لاکھ کروڑ رہی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 39% زیادہ ہے۔ اس لیے اگر آپ Google Pay یا کسی اور ایپ کے ذریعہ بل کی ادائیگی کر رہے ہیں، تو فیس سے بچنے کیلئے UPI بینک ٹرانسفر کا انتخاب کریں۔