
فرضی ہیڈ کانسٹیبل بن کر لاکھوں کا دھوکہ، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا
حیدرآباد ۔ ایک شخص نے خود کو ٹاسک فورس کا ہیڈ کانسٹیبل ظاہر کر کے ایک سافٹ ویئر انجینئر انجینئر کو 2,82,725 روپے کا دھوکہ دے دیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے عدالتی تحویل میں دے دیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم ہریجن گوردھن جو 2009 سے 2014 تک فائر ڈپارٹمنٹ میں ہوم گارڈ کے طور پر کام کر چکا ہے اس وقت دودھ کا کاروبار کررہا ہے۔ اگست 2024 سے قبل نیلوفر کیفے میں اس کی ملاقات شکایت کنندہ سائی پرساد سے ہوئی جو ایک سافٹ ویئر انجینئر ہے۔ شکایت کنندہ کسی سے کچھ بات کررہا تھا اس کی گفتگو سن کر ملزم نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور خود کو ٹاسک فورس ڈپارٹمنٹ کا ہیڈ کانسٹیبل ظاہر کیا۔
ملزم نے مدعی پر شکایت کنندہ کو یقین دلانے کے لیے اسے آئی سی سی سی بلڈنگ کے قریب بلایا جب شکایت کنندہ وہاں پہنچا تو ملزم عمارت کے دروازے کے قریب آیا اور ایسے ظاہر کیا جیسے وہ اندر سے آ رہا ہو۔ اس عمل سے سافٹ ویئر انجینئر کو یقین ہو گیا کہ وہ واقعی وہاں تعینات ہے اور ملازم پولیس ہے۔
بعد ازاں جب اسے ملزم پر شک ہوا تو وہ 25 جنوری 2025 کو خود آئی سی سی سی بلڈنگ پہنچا جہاں اسے معلوم ہوا کہ ملزم نے جھوٹ بولا تھا اور وہ پولیس ملازم نہیں ہے۔ اس نے فوری طور پر پولیس میں شکایت درج کروائی جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ بعد ازاں اسے عدالتی تحویل میں دے دیا گیا۔
اے سی پی بنجارہ ہلز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو مشکوک افراد کے بارے میں معلومات ہوں تو فوراً پولیس کو مطلع کریں۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بعض افراد کی جانب سے خود کو ملازم پولیس ظاہر کرکے سادہ لوح افراد کو دھوکہ دینے کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں اور پولیس ایسے شاطر افراد پر نظر رکھے ہوئے ہے۔