فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے امریکی منصوبے کو مسترد کرتے ہیں، شیخ نعیم قاسم

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے آج شہدائے مزاحمت کی یاد میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیا بھر کے مستضعفوں کو حضرت امام مہدی (ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

ہمیں یقین ہے کہ حضرت مہدی علیہ السلام کا ظہور ہوگا، انتظار ایک امید ہے اور ہم امیدوار ہیں کہ خدا کی راہ کے مجاہدین میں سے قرار پائیں گے۔ 

 انہوں نے مزید کہا کہ 1982 کی لشکر کشی کا مقصد لبنان اور خطے میں فلسطینی  مزاحمت کو ختم کرنا تھا۔ کرائے کے فوجی 1984 میں جبشیت پر حملہ آور ہوئے اور راغب حرب کو شہید کر دیا۔ وہ نہایت مقبول لیڈر تھے، انہوں بڑی بہادری سے اسرائیلی قبضے اور جارحیت کا مقابلہ کیا۔

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ امریکہ کا منصوبہ عرب اور اسلامی ممالک کے خلاف ایک سنگین خطرہ ہے اور دنیا اور عرب ممالک کی خاموشی کے باعث امریکہ کو اس فیصلے کی جرات ملی ہے۔ 

انہوں نے زور دیا کہ ہم فلسطینیوں کو کسی بھی جگہ منتقل کرنے کے کسی بھی عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور فلسطینی عوام اپنی سرزمین کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ ہم فلسطینی قوم کی مختلف طریقوں سے حمایت کرنا چاہتے ہیں اور ہم اس منصوبے پر عمل درآمد کو روکنے کے لیے کسی بھی عرب منصوبے میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔

صیہونی حکومت ابھی تک اپنے توسیع پسندانہ منصوبوں سے باز نہیں آئی ہے۔ آج پہلے سے زیادہ ثابت ہو چکا ہے کہ صیہونی رژیم کے غاصبانہ اقدامات امریکہ کی ہدایت اور نگرانی میں انجام پا رہے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *