افسران کے مطابق بارود فیکٹری میں یہ زوردار دھماکہ دوپہر 2 بجے کے قریب ہوا ہے۔ وہیں اس زوردار دھماکے کی وجہ سے آس پاس کے علاقے میں آگ بھی لگ گئی تھی، جس پر قابو پا لیا گیا ہے۔


دھماکہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
مہاراشٹر کے ناگپور ضلع میں اتوار (16 فروری) کو ایک بارود فیکٹری میں زوردار دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے میں 2 لوگوں کی موت ہو گئی اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق دھماکہ کے وقت کمپنی میں کچھ ملازمین موجود تھے۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ ضلعی ہیڈکوارٹر سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ایس بی ایل انرجی لمیٹڈ میں پیش آیا ہے۔ یہ ناگپور شہر کے کاٹول تحصیل کے کوٹوالبوڈی میں واقع ہے۔
افسران کے مطابق بارود فیکٹری میں یہ زوردار دھماکہ دوپہر 2 بجے کے قریب ہوا ہے۔ وہیں اس زوردار دھماکے کی وجہ سے آس پاس کے علاقے میں آگ بھی لگ گئی تھی، جس پر قابو پا لیا گیا ہے۔ وہیں ایک دیگر پولیس افسر نے اس واقعے کے حوالے سے کہا کہ ’’بارود فیکٹری میں دھماکہ معاملے میں 2 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور کچھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ دھماکے کی وجہ سے آس پاس کی جھاڑیوں میں معمولی آگ لگ گئی ہے، جسے بجھا دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال 13 جون کو بھی ناگپور ضلع میں ایک دھماکہ خیز مواد بنانے والی فیکٹری میں دھماکے کا معاملمہ سامنے آیا تھا۔ اسُ دھماکہ میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی، جب کہ فیکٹری کے 3 ملازم زخمی ہو گئے تھے۔ یہ دھماکہ ناگپور سے قریب 25 کلومیٹر دور دھمنا گاؤں میں چامُنڈی ایکسپلوسیوز پرائیویٹ لمیٹڈ میں ہوا تھا۔ اس وقت بھی دھماکہ اتوار ہی کی طرح تقریباً دوپہر کے 1 بجے ہوا تھا۔ واقعے کے حوالے سے ناگپور پولیس کمشنر رویندر سنگھل نے کہا تھا کہ ’’فیکٹری میں یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب ملازمین دھماکہ خیز مواد پَیک کر رہے تھے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔