[]
نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے کہا کہ اس نے منی لانڈرنگ کیس میں حیدرآباد کی کمپنی کے 90 لاکھ کے فکسڈ ڈپازٹس قرق کرلیے۔ یہ معاملہ انسداد آلودگی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خطرناک کچرے کی مبینہ طور پر نکاسی کا ہے۔
یہ کارروائی سری وینکٹیشورا انڈسٹریز نامی کمپنی کے خلاف انسداد حوالہ قانون (پی ایم ایل اے) کی مختلف دفعات کے تحت کی گئی۔ ای ڈی کے منی لانڈرنگ کی کیس کی بنیاد‘ ریاست تلنگانہ کے آلودگی کنٹرول بورڈ (ٹی ایس پی سی بی) کی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ سائبرآباد میڑچل میں درج شکایت ہے۔
بورڈ کا الزام ہے کہ کمپنی واٹر (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) قانون1974 اور فضاء (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) قانون کی مختلف دفعات کے تحت ٹی ایس پی سی بی کے مقررہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مناسب ٹریٹمنٹ کے بغیر ”خطرناک“ کچرہ کی نکاسی کررہی ہے۔
ای ڈی کی تحقیقات میں پایا گیا کہ سری وینکٹیشورا انڈسٹریز اوراس کے شراکت داروں نے اپنے یہاں پیدا ہونے والے خطرناک کچرے کے ٹریٹمنٹ کے لیے درکار قانونی ضرورت پر عمل نہیں کیا اور اسے حیدرآباد ویسٹ مینجمنٹ پروجیکٹ کے اسٹوریج اور ڈسپوزل مرکز پر ٹریٹمنٹ کے لیے نہیں بھیجا۔
کمپنی اور اس کے شراکت داروں نے 90لاکھ روپئے کی مجرمانہ رقم حاصل کی جسے پی ایم ایل اے کے تحت عبوری طور پر قر ق کرلیا گیا۔“