
یروشلم / رملہ: فلسطینی گروپس حماس اور اسلامک جہاد نے آج 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا۔ یہ تینوں سرحد پار کرکے اسرائیل میں داخل ہوگئے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی بندی کے تحت یہ رہائی عمل میں آئی۔
اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ غزہ پٹی کے اطراف ہماری فورسس کے جمع ہونے اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے واضح بیان کی بدولت یہ رہائی عمل میں آئی۔ یرغمالیوں کی رہائی کا سلسلہ جاری ہے۔
ٹرمپ نے پیر کے دن خبردار کیا تھا کہ ہفتہ کے دوپہر تک یرغمالی رہا نہ ہوئے تو جنگ بندی معاہدہ ختم ہوجائے گا اور حماس پر جہنم کے دروازے کھول دیئے جائیں گے۔ حماس ابتدا میں یرغمالیوں کی رہائی موخر کرنا چاہتی تھی کیونکہ اسے اعتراض تھا کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے تاہم جمعرات کو اس نے توثیق کردی کہ اسرائیلی یرغمالیوں کے عوض فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ عمل میں آئے گا۔
تاحال یرغمالیوں کے 6 گروپس رہا ہوچکے ہیں۔ اسی دوران اسرائیلی حکام نے اپنی جیلوں سے 369 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا۔ فلسطینی قیدیوں کے کلب کے سربراہ نے بتایا کہ رہائی پانے والوں میں 36 عمرقید کاٹ رہے تھے۔
فلسطینی ذرائع اور عینی شاہدین نے بتایا کہ ریڈ کراس(صلیب احمر) اور رشتہ داروں کی موجودگی میں قیدیوں کا خیرمقدم رملہ کلچرل پیالیس کے احاطہ میں کیا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قیدیوں کی رہائی سے قبل اسرائیلی فورسس نے رملہ کے مغرب میں دھاوا کیا تھا تاکہ فلسطینیوں کو اوفر جیل کی گیٹ پر جمع ہونے سے روکا جائے۔ اسرائیلی حکام نے توثیق کی ہے کہ غزہ سے 3 اسرائیلی یرغمالی رہا ہوکر اسرائیل پہنچ چکے ہیں۔
Photo Source: @Witness360X