برائی کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو دی جاتی ہے دھمکی، کوئی فرق نہیں پڑتا: افضال انصاری

رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے کہا کہ برائی کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے ملک کی اقتصادی صورتحال اور قومی وسائل کی نجکاری پر بھی سوال اٹھائے

<div class="paragraphs"><p>افضال انصاری / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>افضال انصاری / آئی اے این ایس</p></div>

افضال انصاری / آئی اے این ایس

user

غازی پور (اتر پردیش): سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری کے خلاف مہاکمبھ پر متنازعہ تبصرہ کرنے کے معاملے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’برائی کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں لیکن اس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میں عوام کا منتخب نمائندہ ہوں اور اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے عوامی مسائل کو اجاگر کرتا رہوں گا۔ اگر ہمیں روکنے کی کوشش کی گئی تو بھی ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے۔‘‘

افضال انصاری نے کہا کہ ہم دنیا میں ‘وشو گرو’ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان کا پاسپورٹ عالمی درجہ بندی میں 85ویں نمبر پر پہنچ چکا ہے۔ ہندوستانی کرنسی کی قدر گرتے ہوئے 86 روپے فی ڈالر ہو گئی ہے۔ ملک 200 لاکھ کروڑ روپے کے قرض میں ڈوبا ہوا ہے اور قرض پر سود چکانے کے لیے مزید قرض لینا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے قومی وسائل نجی ہاتھوں میں دیے جا رہے ہیں، جس سے عوام متاثر ہو رہی ہے۔ ملک میں افراتفری کا ماحول ہے، ریلوے کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے لیکن توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ جو لوگ ان مسائل کو اٹھاتے ہیں، انہیں دبانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ لیکن برائی کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو دھمکیوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، بلکہ انہیں مزید حوصلہ اور توانائی ملتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ افضال انصاری نے مہاکمبھ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا مانا جاتا ہے کہ مہاکمبھ کے دوران مقدس سنگم میں اشنان کرنے سے گناہ دھل جاتے ہیں لیکن ہجوم کی شدت دیکھ کر لگتا ہے کہ اب نرک میں کوئی نہیں بچے گا اور سورگ مکمل طور پر بھر جائے گی۔ ان کے اس بیان کے بعد ان پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *