پاکستان: بلوچستان میں پھر زوردار دھماکہ، زد میں آئے ٹرک پر سوار 11 مزدور جاں بحق، 7 دیگر زخمی

ہرنئی کے ڈپٹی کمشنر حضرت ولی کاکڑ کے مطابق دھماکہ شاہراگ علاقہ میں ایک چھوٹے ٹرک پر ہوا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے 11 لاشوں اور 7 زخمیوں کو اسپتال بھیجا ہے۔ متاثرین کوئلہ کانوں میں کام کرتے تھے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دھماکہ، تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>دھماکہ، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

دھماکہ، تصویر سوشل میڈیا

user

پاکستان کے بلوچستان علاقہ میں لگاتار دھماکے ہوتے رہتے ہیں، اور آج ایک بار پھر زوردار دھماکہ ہوا ہے جس کی زد میں ایک ٹرک آ گیا۔ اس حادثہ میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ 7 دیگر افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ گاڑی کوئلہ کان کے مزدوروں کو لے کر جا رہا تھا، تبھی سڑک کنارے رکھے بم میں دھماکہ ہوا اور علاقے میں افرا تفری پیدا ہو گئی۔

ہرنئی کے ڈپٹی کمشنر حضرت ولی کاکڑ کے مطابق دھماکہ علاقہ کے ہرنئی ضلع واقع شاہراگ میں ہوا جس کی زد میں ایک چھوٹا ٹرک آ گیا۔ کاکڑ نے کہا کہ ہم نے 11 لاشوں اور 7 زخمیوں کو اسپتال بھیجا ہے۔ متاثرین کوئلہ کانوں میں کام کرتے تھے۔ پولیس کے ذریعہ دی گئی جانکاری میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی جانچ کے مطابق یہ دھماکہ ایک آئی ای ڈی کے سبب ہوا، جسے سڑک کنارے لگایا ہوا تھا۔ لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں کے افسر جائے حادثہ پر پہنچے اور قصورواروں کو پکڑنے کے لیے تلاشی مہم چلائی گئی۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رِند نے اس حادثہ پر اپنے غم و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جانچ شروع کر دی گئی ہے اور ثبوت جمع کیے جا رہے ہیں۔ ابتدائی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ دھماکہ خیز مادہ کو سڑک کے کنارے لگایا گیا تھا اور جب ٹرک وہاں سے گزرا تو اس میں دھماکہ ہو گیا۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمہ داری نہیں لی ہے، لیکن ماضی میں اسی طرح کے حملوں کے لیے ممنوعہ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ ممنوعہ باغی گروپوں نے حال کے مہینوں میں اپنے حملے تیز کیے ہیں اور بلوچستان میں کام کر رہے سیکورٹی فورسز، سیکورٹی اداروں اور چینی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *