[]
اربعین زائرین کی ٹریفک کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں مہر رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے اربعین کمیٹی کے ترجمان جواد تشکری نے کہا کہ اب تک 20 لاکھ سے زائد زائرین ملک چھوڑ چکے ہیں جب کہ 5 لاکھ سے زیادہ لوگ زیارت کے بعد وطن واپس آچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: زیادہ تر ٹریفک اور زائرین کی آمد اور روانگی مہران بارڈر ٹرمینل سے ہوتی تھی۔
تشکری نے سرحدوں کی پارکنگ کی صورتحال کے بارے میں کہا: 6 سرحدوں کے تمام پارکنگ لاٹس میں گاڑیوں کے لئے گنجائش ہے اور ہمیں سرحدوں پر پارکنگ کی گنجائش کے لحاظ سے کوئی پریشانی نہیں ہے اور زائرین کو سرحدوں سے عراق جاتے وقت گاڑیاں پارک کرنے کی جگہ تلاش کرنے کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔
اربعین سنٹرل کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ زائرین کو سرحدوں پر کوئی تاخیر نہیں ہوتی اور زائرین کی روانگی مکمل طور پر رواں ہے البتہ مہران کی سرحد پر دوسری سرحدوں کے مقابلے میں کچھ زیادہ بھیڑ ہے لیکن الحمدللہ پھر سے آمدورفت معمول پر ہے اور ہمیں زائرین کو گزارنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔
پاکستانی زائرین کی آمد کے بارے میں تشکری نے کہا کہ جن زائرین کے پاس ایران میں داخلے کے لیے ڈبل انٹری ویزہ ہے اور انہوں نے اپنے ملک سے یہ ویزا حاصل کیا ہے انہیں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ البتہ جن کے پاس صرف ایرانی ویزہ ہے انہیں ایران میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے، یقیناً ان میں سے بعض بغیر ویزے کے داخل ہوئے اور عراقی سرحدوں میں بھیڑ پیدا کر دی اور عراقی حکومت انہیں بغیر ویزے کے داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں پاکستانی زائرین کے لیے عراقی ویزا جاری کرنا ممکن نہیں ہے۔ وزارت داخلہ اور اربعین مرکزی کمیٹی اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اربعین کی مشی میں شرکت کے لیے طویل فاصلہ طے کرنے والے پاکستانی زائرین بغیر کسی پریشانی کے گزر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی زائرین جو ابھی تک ملک میں داخل نہیں ہوئے ہیں صرف اسی صورت میں ایران میں داخل ہوسکتے ہیں جب ان کے پاس ایران اور عراق کا ویزا ہو۔