دہلی انتخابی نتائج کا بی جے پی اور عام آدمی پر کیا ہوگا اثر

نئی دہلی ۔ دہلی کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ اسی دوران عام آدمی پارٹی کے سرکردہ لیڈر اروند کجریوال اور منیش سسودیا ہار چکے ہیں۔ اس طرح دہلی میں 10 سال کا عام آدمی پارٹی کا راج تقریباً ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ ایسے میں اگر ہم سمجھنے کی کوشش کریں کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کی ہار سے بی جے پی، وزیراعظم مودی اور کانگریس کو کیا فائدہ ہوگا، تو آئیے کچھ اہم حقائق اور سوالات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

 

وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے کجریوال کی ناقابل شکست وزیراعلیٰ والی تصویر ٹوٹ جائے گی۔

عام آدمی پارٹی کے قومی پارٹی ہونے کے درجے پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔

بی جے پی دہلی کی جیت کو کئی معنوں میں مہاراشٹر اور ہریانہ سے بڑا بتائے گی۔

 

2029 میں بھی وزیراعظم نریندر مودی کے چہرے پر انتخابات لڑا جا سکتا ہے۔ پارٹی کی مجبوری ہو جائے گی کہ مودی جیسے انتخابی جتاؤ رہنما کو ابھی ریٹائر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دہلی کا انتخاب جیت لینے پر پارٹی میں مودی کو چیلنج کرنے کی کوئی بھی ہمت نہیں کرے گا۔برانڈ مودی اور مضبوط ہوگا۔ لوک سبھا میں بی جے پی نے جو اکثریت کھوئی تھی وہ ہریانہ، مہاراشٹر کے بعد دہلی جیت کر اپنا رتبہ قائم کر سکتی ہے۔

 

ایک ملک – ایک انتخاب، وقف بورڈ ترمیم بل کے حوالے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کا اعتماد اور مضبوط ہوگا۔کجریوال کی قیادت پر سنجیدہ سوالات اٹھیں گے اور عام آدمی پارٹی کے ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔کجریوال کے دہلی ماڈل پر سوالات اٹھیں گے۔ آپ کی ملک بھر میں پھیلاؤ کی کوششوں کو بڑا جھٹکا لگے گا۔

 

بی جے پی یہ دعویٰ کرے گی کہ کجریوال اور عام آدمی‌پارٹی کے دیگر قائدین پر لگے کرپشن کے الزامات پر دہلی کی عوام نے بھی مہر لگا دی ہے۔پہلے ہی گھوٹالے کے الزامات کا سامنا کرنے والے اروند کجریوال، منیش سسودیا، ستندر جین اور سنجے سنگھ کی مشکلات اور بڑھیں گی۔پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی بھگوندت مان حکومت کی مشکلات بڑھیں گی۔

 

 

اسی دوران دہلی بی جے پی کے صدر ویرندر سچدیو نے کہا کہ دہلی کی عوام نے وزیراعظم نریندر مودی پر اپنا بھروسہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مودی ہفتے کی شام پارٹی ہیڈکوارٹر آنے والے ہیں۔ سچدیو نے کہا کہ یہ ہمارے اور دہلی کی عوام کے لیے بڑی جیت ہے اور انہوں نے وزیراعظم مودی پر اپنا بھروسہ ظاہر کیا ہے۔

 

بی جے پی کے پرویش صاحب سنگھ ورما نے نئی دہلی اسمبلی حلقے میں دہلی کے سابق وزیراعلیٰ اروند کجریوال کو ہرایا اور اہم انتخابی جیت حاصل کی ہے۔ دہلی کے موثر سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے پرویش سابق بی جے پی رہنما اور دہلی کے وزیراعلیٰ صاحب سنگھ ورما کے بیٹے ہیں۔ ان کے خاندان کے سیاسی تعلقات ان کے چچا آزاد سنگھ سے جڑے ہیں، جو پہلے شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر رہ چکے ہیں اور 2013 کے اسمبلی انتخابات میں منڈکا انتخابی حلقے سے بی جے پی امیدوار کے طور پر انتخابات لڑ چکے ہیں۔ پرویش نے اپنا سیاسی سفر 2013 میں شروع کیا، جب انہوں نے دہلی اسمبلی کے لیے مہراولی انتخابی حلقے سے اپنا پہلا انتخاب جیتا۔

 

پرویش ورما کی بیٹی ساندھی نے کہا کہ ہم سب بہت خوش ہیں۔ میں نئی دہلی کی عوام کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے ہمیں اگلے پانچ سال تک ان کی خدمت کرنے کا موقع دیا۔ ہم ایم ایل اے بننے پر بہت خوش ہیں۔ ہم نے ہمیشہ پارٹی کے ذریعے دیے گئے عہدوں کو قبول کیا ہے، اس بار بھی ہم اسے خوشی خوشی قبول کریں گے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *