حماس کے مطابق، اوہد بین امی، ایلی شرابی اور اور لیوی کو اسرائیلی حکام کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس پیش رفت کو “مثبت قدم” قرار دیا، جبکہ فلسطینی تنظیموں نے اسرائیل پر انسانی امداد میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔
اس سے قبل، حماس نے اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا، جس میں انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے اور بے گھر فلسطینیوں کے لیے ضروری پناہ گاہوں کو روکنے کی بات کہی گئی تھی۔ دوسری جانب، اسرائیلی حکام نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔