مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، جرمن چانسلر اولاف شولز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کی سخت مخالفت کی ہے جس میں غزہ کے رہائشیوں کو جبری طور پر وہاں سے نکال کر مصر اور اردن میں بسانے کی تجویز دی گئی ہے۔
اولاف شلز نے واضح الفاظ میں کہا کہ میں غزہ کے باشندوں کی جبری بے دخلی سے متعلق ٹرمپ کے منصوبے کا مکمل مخالف ہوں۔ فلسطینیوں کا مصر اور اردن میں بسایا جانا ناقابل قبول ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے بعد امریکی قبضے کا بھی منصوبہ پیش کیا ہے۔ ٹرمپ کے منصوبے کو زیادہ تر عرب ممالک اور تمام فلسطینی گروہوں کی جانب سے مسترد کر دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں متعدد اسلامی اور یورپی ممالک بھی ٹرمپ کے اس منصوبے کے مخالف ہیں جبکہ انسانی حقوق کے کارکنوں نے اسے فلسطینیوں کی نسل کشی کی نئی کوشش قرار دیا ہے۔