مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے آج ایک بیان میں امریکی صدر کے ایگزیکٹو آرڈر کی مذمت کی ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم بین الاقوامی فوجداری عدالت کے رکن ممالک، سول سوسائٹی اور دنیا کے تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انصاف اور عوام کے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے متحد ہو جائیں۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت نے مزید اس ادارے کے ملازمین اور اراکین کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ملازمین کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے لیے نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے امریکہ اور اس کے قریبی اتحادی (صیہونی رژیم) کو نشانہ بنانے والی غیر قانونی اور بے بنیاد سرگرمیوں میں مداخلت کی۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے بغیر کسی قانونی بنیاد کے امریکہ اور اس کے بعض اتحادیوں بشمول تل ابیب حکام پر دائرہ اختیار کا دعویٰ کیا ہے۔
ٹرمپ کے ان بیانات کا صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے خیر مقدم کرتے ہوئے عدالت کے خلاف نئے ایگزیکٹو آرڈر کی تعریف کی۔