نماز کے لئے بس روکنے پر نوکری سے برخواست کنڈکٹر نے ٹرین کے آگے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی

[]

بریلی: نماز کے لئے بس روکنے پر نوکری سے برخواست کئے گئے کنڈکٹر موہت یادو نے ٹرین کے آگے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔ برخاست کنڈکٹر موہت یادو نے اپنے آبائی ضلع مین پوری میں یہ انتہائی اقدام کیا کیونکہ نوکری چلے جانے سے وہ ڈپریشن کا شکار ہوگئے تھے۔

موہت یادو پر الزام تھا کہ انہوں نے 3 جون کی رات دو مسلم مسافرین کو ادائیگی نماز کے لئے بس روک دی تھی۔ اس واقعہ کا ویڈیو ایک مسافر نے سوشیل میڈیا پر وائرل کردیا تھا۔

ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد موہت کی نوکری کا معاہدہ ختم کر دیا گیا تھا۔ تب سے وہ بہت پریشان تھے اور اس دوران وہ ڈپریشن کا بھی شکار ہوگئے تھے۔

ان کی اہلیہ نے بتایا کہ موہت یادو کا کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد سے وہ کافی پریشانی سے گزر رہے تھے، نوکری چھوٹنے کے بعد وہ مین پوری میں اپنے گھر واپس چلے گئے۔ تب سے ہی وہ بہت پریشان رہا کرتے تھے۔ پیر کو موہت نے اپنے گاؤں مین پوری میں ہی ٹرین کے سامنے کود کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

اس واقعہ کے بعد بریلی روڈ ویز کے ملازمین میں کافی غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ مشتعل کارکنوں نے ورکشاپ میں کام بند کر دیا۔

دراصل موہت یادو کنٹریکٹ پر یوپی روڈ ویز کی بس میں کنڈکٹر تھے۔ 3 جون کو وہ بریلی ڈپو کی ایک بس میں مسافروں کے ساتھ سیٹلائٹ بس اسٹینڈ سے کوشامبی کے لئے روانہ ہوئے تھے۔  

اس وقت کے پی سنگھ بس چلا رہے تھے۔ بریلی سے نکلنے کے بعد بس کے ڈرائیور اور کنڈکٹر نے رام پور آنے سے پہلے کچھ دیر کے لئے بس روک دی۔ مسافروں نے اس کی وجہ پوچھی تو معلوم ہوا کہ بس میں دو مسلمان مسافروں کو نماز پڑھنی تھی۔ اس پر مسافروں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔

ہنگامہ آرائی کے درمیان بس میں سفر کر رہے ستیندرا نامی مسافر نے نماز پڑھنے کا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔

انہوں نے ٹویٹر کے ذریعے یوپی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ایم ڈی سے بھی اس کی شکایت کی، معاملہ سامنے آنے کے بعد آر ایم دیپک چودھری کی ہدایت پر بریلی ڈپو کے اے آر ایم سنجیو سریواستو نے بس ڈرائیور کے پی سنگھ اور کنڈکٹر موہت یادو دونوں کا کنٹریکٹ ختم کر دیا تھا۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *