کانگریس لیڈر اجے کمار نے اوڈیشہ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں جنگل راج ہے، آدیواسی خواتین پر مظالم ہو رہے ہیں اور حکومت جرائم روکنے میں ناکام ہے
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما اجے کمار نے اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی پر سخت الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آدیواسی لڑکیوں کے لیے قابل اعتراض زبان استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ’جنگل راج‘ قائم ہو چکا ہے اور حکومت قانون و نظم و نسق برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔
اجے کمار نے آئی اے این ایس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، “اوڈیشہ میں جنگل راج چل رہا ہے۔ آپ نے وزیر اعلیٰ کو دیکھا اور سنا ہوگا، جو آدیواسی لڑکیوں کے لیے قابل اعتراض الفاظ استعمال کرتے ہیں۔ یہ وہی ہیں جو ‘آر ایس ایس کی یونیورسٹی’ سے فارغ التحصیل ہیں، اسی لیے منووادی نظریات اور گندی زبان کا استعمال عام ہو چکا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ’’بالیشور میں کرسمس کے دن تین آدیواسی خواتین کے پیٹ پر نشان لگا کر ان کے چہروں پر کالک مل دی گئی۔ ایک آدیواسی خاتون کے کھیت میں زبردستی ٹریکٹر چلایا گیا، دوسری کو انسانی فضلہ کھلایا گیا۔ تین آدیواسی افراد بھوک کے باعث ہلاک ہو گئے کیونکہ انہیں راشن میسر نہیں تھا اور انہوں نے عام کی گٹھلی کھائی۔ یہ ہے اوڈیشہ کی اصل صورت حال۔‘‘
کانگریس رہنما نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں ’جنگل اور زمینیں کمپنیوں کے حوالے کی جا رہی ہیں۔ ایک فوجی افسر اور اس کی منگیتر کو پولیس اسٹیشن میں زدوکوب کیا گیا۔ اوڈیشہ میں روزانہ کی بنیاد پر عصمت دری اور چھیڑ چھاڑ کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ اس لیے ہم کہتے ہیں کہ وہاں کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اوڈیشہ میں کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں طویل عرصے سے قانون و نظم و نسق کے مسائل پر سوال اٹھاتی رہی ہیں۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ ریاست میں دلتوں، پسماندہ طبقات، محروموں اور آدیواسیوں پر ظلم و زیادتی ہو رہی ہے۔ تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی ان الزامات کو مسترد کرتی آئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔