مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صہیونی ریڈیو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ اور مصر کے درمیان رفح کوریڈور سے عقب نشینی کرچکی ہے۔
ذرائع کے مطابق 9 مہینے تک رفح کوریڈور پر صہیونی حکومت کا قبضہ تھا جس کے بعد ہفتے کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اعلی اہلکار نے کہا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کی درخواست پر یورپی یونین کی نگران کمیٹی رفح بارڈر پر تعیینات کی جائے گی۔ کمیٹی علاج کے مستحق فلسطینیوں کو غزہ سے باہر نکالنے میں مدد فراہم کرے گی۔ یورہی کمیٹی حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت کام کرے گی۔
دراین اثناء غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ رفح بارڈر کھلنے کے بعد فلسطینی زخمیوں اور مریضوں کا پہلا گروہ مصر روانہ ہوگا البتہ اس وقت رفح بارڈر یکطرفہ طور پر کھلے گا اور کسی کو مصر سے غزہ جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
بارڈر کھلنے کے بعد روزانہ 50 فلسطینی زخمیوں کو مصر جانے کی اجازت دی جائے گی جبکہ ہر زخمی کے ساتھ 3 افرد جاسکیں گے اس طرح روزانہ 200 افراد رفح بارڈر سے مصر میں داخل ہوسکیں گے۔