[]
سوال:- اُتر پردیش اور کئی ریاستوں میں جلد ہی الیکشن ہونے والا ہے ، ملک کے موجودہ حالات میں اس الیکشن کی غیر معمولی اہمیت ہے ، ایسی صورت میں مسلمانوں کے لئے ووٹ دینے کا کیا حکم ہوگا ؟ (عاطف الدین، ہمایوں نگر)
جواب :- ملک کے ایک شہری ہونے کی حیثیت سے ووٹ ہمارا بنیادی حق ہے اور یہ جمہوریت کی بنیاد ہے ، ووٹ ہی کے ذریعہ ہم اپنے ان نمائندوں کو منتخب کرتے ہیں ، جو ایوان قانون میں ہمارے نقطۂ نظر کو پیش کرتے ہیں اور کسی بھی فیصلہ میں اہم رول ادا کرتے ہیں ، اس لئے مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ ووٹ دینے کا اہتمام کریں ۔
جہاں تک ووٹ دینے کے شرعی حکم کی بات ہے تو اس کی حیثیت شہادت اور گواہی کی ہے ؛ لہٰذا اگر آپ ایسے حلقہ میں ہوں، جہاں ووٹ نہ دینے سے مسلمانوں کے اجتماعی نقصان کا اندیشہ نہ ہو ،
جیسے آپ کے حلقہ میں تمام اُمید وار سیکولر پارٹیوں کے ہوں ، تو آپ کے لئے ووٹ دینا واجب اور ووٹ نہ دینا باعث گناہ نہیں ہوگا ، اور اگر ووٹ نہ دینے سے سیکولر طاقتیں کمزور ہوں گی اور فرقہ پرستوں کو تقویت حاصل ہوجائے گی تو ووٹ دینا واجب ہوگا ؛
کیوںکہ ظلم کو روکنے اور حق کو حاصل کرنے کے لئے گواہی دینا واجب ہے :
’’وإذا کانت الفسحۃ لکثرۃ الشھود والأمن من تعطل الحق فالمدعو مندوب ، ولہ أن یتخلف لأدنی عذر … وإذا علم أن الحق یذھب ویتلف بتأخر الشاھد عن الشھادۃ فواجب علیہ القیام بھا ، لا سیما إن کانت محصلۃ وکان الدعاء إلی أدائھا ‘‘ ( الجامع لاحکام القرآن : ۳؍۳۹۸ ، سورۂ بقرہ ) –
اس وقت الیکشن بالخصوص یوپی کا الیکشن نہایت ہی اہم ہے اور اگر اس الیکشن میں فرقہ پرست عناصر نے کامیابی حاصل کرلی تو اندیشہ ہے کہ فرقہ پرست طاقتیں بے روک ٹوٹ ملک کے امن و امان کو تاراج کرکے رکھ دیں گی ،
ان حالات میں ملک کے ہرانصاف پسند اور امن پسند شہریوں کو ووٹ کے حق کا صحیح طریقۂ پر استعمال کرنا چاہئے ، وباللہ التوفیق۔