غزہ: غزہ شہر اور ساحلی علاقے کے شمالی حصوں میں ہزاروں فلسطینیوں نے 15 ماہ کے جبری بے گھر ہونے کے بعد پیر کو اپنے گھروں کو لوٹنا شروع کیا۔
یہ انخلا اس وقت ہوا ہے جب قطر نے اتوار کی شام اعلان کیا تھا کہ حماس اور اسرائیل نے جمعہ تک اسرائیلی یرغمال اربیل یہود اور دو دیگر کو رہا کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔
توقع ہے کہ حماس ہفتے کے روز مزید تین یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔
معاہدے کے تحت اسرائیل نے پیر کی صبح سے بے گھر ہونے والے باشندوں کو شمالی غزہ کی پٹی میں واپس آنے کی اجازت دی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے دفتر نے پیر کی صبح کہا کہ “حماس نے نرمی اختیار کی ہے اور یرغمالیوں کی رہائی کے ایک اضافی مرحلے کے ساتھ آگے بڑھنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جو اگلے جمعرات کو مضبوط مذاکرات کے بعد طے کی گئی ہے۔”
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مرحلے میں یہود کی رہائی، آگم برجر نامی ایک فوجی اور ایک اور یرغمالی کو شامل کیا جائے گا۔ مزید برآں، معاہدے کے تحت مزید تین مغویوں کو ہفتے کے روز رہا کیا جانا ہے۔
اسرائیل کو حماس کی جانب سے ایک فہرست بھی موصول ہوئی ہے جس میں معاہدے کے ابتدائی مرحلے میں رہا کیے جانے والے تمام یرغمالیوں کے حالات اور حالات کی تفصیل ہے۔