یہ بِیٹا ٹیسٹ اسپیس ایکس کے لیے ایک بڑا سنگ میل ثابت ہوگا۔ اگر یہ کامیاب ہوتا ہے تو یہ ان لوگوں کے لیے بے حد اہم ہوگا جو ایسے علاقوں میں رہتے ہیں یا سفر کرتے ہیں جہاں سیلولر نیٹ ورک دستیاب نہیں ہے۔ ایمرجنسی میں جب ٹریڈیشنل نیٹ ورک کام نہیں کرتے، یہ سروس بے حد مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
اسٹار لنک کا مقصد ان دیہی اور ناقابل رسائی علاقوں میں کنکٹیویٹی کے مسئلہ کو حل کرنا ہے جہاں نیٹ ورک محدود ہے۔ اس سروس کے ذریعہ 2 جی بی پی ایس سے زیادہ کی اسپیڈ پہنچنے کی امید ہے۔ ڈائریکٹ ٹو سیل سیٹیلائٹس کو اسپیس ایکس کے فالکون 9 اور اسٹار شپ راکیٹس کے ذریعہ لانچ کیا گیا ہے۔ یہ سیٹیلائٹس لیزر بیک ہال کے ذریعہ اسٹار لنک کنسٹی لیشن سے جڑتے ہیں، جس سے گلوبل کنکٹیویٹی یقینی ہوتی ہے۔