مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی حکومت کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت حماس اربیلا یہودا نامی صیہونی اور دو دیگر یرغمالیوں کو جمعہ سے قبل رہا کرے گی۔
صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے طریقہ کار پر اختلافات نے جنگ بندی کے معاہدے اور فلسطینی مہاجرین کی شمالی غزہ واپسی کے عمل میں رکاوٹیں پیدا کردی ہیں۔ تاہم قطر سمیت دیگر ثالث ان اختلافات کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ہم اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ حماس اربیلا یہودا اور دو دیگر قیدیوں کو جمعہ سے پہلے رہا کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کے مطابق حماس مزید تین صیہونی قیدیوں کو رہا کرے گی جبکہ اسرائیل پیر سے فلسطینی مہاجرین کو شمالی غزہ واپس جانے کی اجازت دے گا۔
الانصاری نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل نے ایک فہرست پیش کی ہے جس میں ان 400 افراد کے نام شامل ہیں جو 7 اکتوبر کے حملے کے بعد گرفتار کیے گئے تھے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب پیر کی صبح سے غزہ کے شمالی علاقے میں رہنے والے افراد کو واپس آنے کی اجازت دے گا۔
غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے تحت 33 صیہونی قیدیوں اور 1900 فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔