عبادت خانہ حسینی کے بعد کیا اب بیت القائم کمیٹی میں اخباری شامل ہونگے۔۔۔ع

عبادت خانہ حسینی کے بعد کیا اب بیت القائم کمیٹی میں اخباری شامل ہونگے۔۔۔۔؟
حیدرآباد۔20/جنوری(سفیرنیوز)بیت القائم واقع پرانی حویلی کے مسئلے پر حیدرآباد کے خوجہ شیعہ اثنا عشری جماعت کے سامنے ایک نیا چیلنج کھڑا ہو گیا ہے۔ انجمنِ علوی اخباری کا دعویٰ ہے کہ بیت القائم وقف بورڈ کے تحت ہے اور اب انہوں نے عبادت خانہ حسینی کا مقدمہ جیتنے کے بعد اس پر اپنے دعوے کو مزید مضبوط کر لیا ہے۔ عبادت خانہ حسینی کمیٹی کی معنی خیز خاموشی نے اس مسئلے کو اور زیادہ پیچیدہ بنا دیا ہے۔
اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ اگر بیت القائم وقف تسلیم ہوتا ہے تو کیا کمیٹی میں اصولی شیعوں کے ساتھ اخباری شیعوں کو بھی شامل کیا جائے گا..؟ یہاں کے امام جماعت مولوی علی حیدر فرشتہ کا مؤقف ابھی تک واضح نہیں ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ منصب کے لیے کسی بھی فریق کے ساتھ شامل ہو سکتے ہیں اصول اور غیر اصول ان کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے بلکہ وہ وقت کے ساتھ خود کو بدلنے میں ماہر ہیں۔حال ہی میں ان کی جانب سے ایک اخباری فرد کو ایوارڈ دینا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ کسی بھی جماعت کے ساتھ شامل ہونے کے لیے بےچین ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *