ریاض ۔ کے این واصف
اترپردیش کے محکمہ بجلی کی جانب سے “برق کو بجلی کا جھٹکہ” (ضیاء الرحمان برق، رکن پارلیمنٹ سنبھل یوپی) دئیے جانے کا معاملہ ابھی زیر دوران ہی ہے کہ یوپی کی پڑوسی ریاست ہماچل پردیش کے محکمہ برقی نے اپنے ایک صارف کو ایک بڑا بجلی کا جھٹکہ دیا۔
گزشتہ روز اسی چینل پر شائع ایک خبر کے مطابق محکمہ نے ایک شخص کو دو ارب روپئے سے زیادہ کا بل تھما دیا۔ اس طرح لالیت دھیمان نامی ہماچل کے ایک چھوٹے تاجر کو بڑا جھٹکہ لگا۔ خیر تاجر کی شکایت پر محکمہ نے کمپوٹر کو مجرم ٹھہرا کر اپنی غلطی تسلیم کی اور معاملہ رفع دفع ہوا۔
قارئین اس بات سے بخوبی واقف ہینت کہ بجلی کے جھٹکے بطور علاج کہاں اور کس کو دئیے جاتے ہیں۔ مگر لگتا ہے جذوقتی طور پر اب یہ کام الکٹرسٹی ڈپارمنٹ بھی کرنے لگاہے۔