تلنگانہ میں سائبر کرائم میں اضافہ مساجد اور مدارس کو نشانہ بنایا جا رہا ہے انتظامیہ ہوشیار رہے:مولانا خیرالدین صوفی

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ بالخصوص شہر حیدرآباد میں سائبر کرائم میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہونے پر صدر آل انڈیا صوفی علماء کونسل وصدر مسلم یونائٹیڈ فیڈریشن مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری نے سائبر کرائم کے واقعات پر اپنے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یہاں قانونی اداروں کی بے بسی باعث تشویش ہے ۔

اس پر قابو پانا حکومت کی ذمہ داری ہے صدر مسلم یونائٹڈ فیڈریشن نے ذرائع ابلاغ کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ سائبر کرائم کا نشانہ عوام کے علاوہ مساجد و مدارس بند رہے ہیں سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ مجرمین جب کسی فرد کو واٹس ایپ کال کرتے ہیں تو اس پر محکمہ انتظامیہ کے ذمہ دار آفیسر کی تصویر آتی ہے اور مجرم اپنے آپ کو قانون کا محافظ بتاتے ہوئے رقومات کا مطالبہ کرتا ہے۔

 ایسے سینکڑوں شہری اس کی زد میں آچکے ہیں بعض مرتبہ محکمہ انتظامیہ کے افراد کو بھی اس کی زد میں آتے ہوئے دیکھا گیا اور مجرمین کھلا چیلنج کرتے ہیں کہ تم ہم تک نہ پہنچ سکتے ہیں اور نہ کچھ ہمارا بگاڑ سکتے ہیں یہ کھلا چیلنج محکومہ انتظامیہ پر سوالیہ نشان ہے کیا حکومت اورمحکومہ انتظامیہ اتنا بے بس ہو گیا ہے کہ غیر سماجی عناصر اور مجرمین قانون کے محافظوں کو چیلنج دینے پر بھی محکمہ انتظامیہ بے بس نظر آرہا ہے سائبر کرائم کے مجرمین کے کئی کئی طریقے سے دھمکا کر رقومات اصول کر رہے ہیں اور ان کے لیے مدارس اور مساجد کے انتظامیہ نرم نوالہ ثابت ہو رہے ہیں۔

 مساجد اور مدارس دینیہ کے ذمہ دار امید کی بنیاد پر اپنے اکاؤنٹ کی تفصیلات مجرم کو دیتے ہیں اور وہ مجرم آپ کے اکاؤنٹ سے فائدہ اٹھا کر رقومات اڑا لیتا ہے ایسے کئی واقعات سامنے آرہے ہیں اب جب کہ رمضان شریف کی آمد ہے ایسے موقع پر مسلمان مساجد اور مدارس کو عطیہ دیتے ہیں سائبر کرائمین کے لیے تو جرم کا ارتکاب اور بھی آسان ہو جاتا ہے یہاں حکومت اور محکمہ انتظامیہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ عوام کے مال کی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔

 مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری صدر آل انڈیا صوفی علماء کونسل نے مزید کہا کہ ریاست کے سماجی تنظیموں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے اس جانب خصوصی توجہ دے اور سائبر کرائم سے بچنے کے لیے رہنمائی کریں اور مساجد کے خطیب صاحبان کو اس جانب خصوصی توجہ دیتے ہوئے جمعہ کے خطاب میں مسلمانوں کو بالخصوص مساجد و مدارس کے انتظامیہ کو ایسے مجرمین کے جھانسے میں نہ آکر دوسرے کو بھی بچنے کی ترغیب دے اور جو بھی ادارہ یا شہری کو حراساں کیا جائے یا۔

 اس سے رقومات کا مطالبہ کیا جائے تو مقامی پولیس اسٹیشن سے رجوع ہو کر تفصیلات سے واقف کروائیں مولانا خیر الدین صوفی نے تمام محکمہ جات جو انتظامی امور اور اندرون طور پر عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے مامور کیا گیا ہے اس جانب خصوصی توجہ دیں کر سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے قدموں کو قانون کے کٹہرے میں لا کر سخت سے سخت سزا دیں ۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *