پٹنہ: بہار میں تراری حلقہ کے بی جے پی رکن اسمبلی وشال پرشانت ایک عوامی جلسہ کے دوران کئے گئے ریمارکس کے بعد ایک تنازعہ میں گھر گئے ہیں۔
ان کے ایکس ہینڈل پر اَپ لوڈ کئے گئے ویڈیو میں پرشانت کو سخت لہجہ میں سرکاری عہدیداروں کے بارے میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ ہم اس نوعیت کے ارکان اسمبلی نہیں ہیں جو دھرنے پر بیٹھتے ہیں، جو نہ سنیں انہیں اٹھاکر پھینک دیا جائے گا۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ ویڈیو بھوجپور ضلع میں جمعرات کو عوامی شکایت کے ازالہ کے مرکز سمسیانیورن کیندر کے افتتاح کے دوران ریکارڈ کیا گیا جس پر سوشیل میڈیا پر وسیع تر تنقید کی گئی۔
کئی استعمال کنندگان نے دھمکی آمیز زبان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اِس سے جمہوری اقدار اور عوامی خدمت گاروں کے ساتھ مہذب بات چیت کے فقدان کی عکاسی ہوتی ہے۔ تنقید کرنے والوں نے دعویٰ کیا کہ یہ بیان غیرذمہ دارانہ انداز میں شکایات کے ازالہ کی ایک پریشان کن مثال قائم کرسکتا ہے۔
وشال پرشانت جنہوں نے بی جے پی کے ٹکٹ پر نومبر 2024ء میں تراری ضمنی انتخاب جیتا، سابق بہوبلی و ایم ایل اے سنیل پانڈے کے بیٹے ہیں، جو اپنے متنازعہ سیاسی کیرئیر کے لئے مشہور ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ رکن اسمبلی کے ریمارک سے بہار خاص طور پر بھوجپور ضلع میں کشیدگی میں اضافہ ہوسکتا ہے اور اپوزیشن جماعتوں کو بی جے پی پر تنقید کے لئے تازہ موقع فراہم ہوسکتا ہے۔
پرشانت کے حامیوں نے ان کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے استدلال پیش کیا کہ یہ سرکاری عہدیداروں سے جوابدہی اور اثر پذیری کی ضرورت کو نمایاں کرتا ہے۔ تاہم اپوزیشن قائدین اور کئی شہریوں نے معذرت خواہی کا مطالبہ کرتے ہوئے منتخب نمائندوں سے وسیع تر جوابدہی پر زور دیا۔