‘پکسیل’ نے اَرتھ آبزرویشن کے شعبہ میں تاریخی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اسپیس ایکس کے ذریعے سیٹیلائٹ لانچ کیا۔ کمپنی کے بانی اویس احمد نے کہا کہ یہ سیٹیلائٹ قدرتی وسائل کے انتظام میں اہم کردار ادا کرے گا


اسپیس ایکس نے بدھ کو ہندوستان میں بنی ایک سیٹیلائٹ کو کامیابی سے لانچ کرکے تاریخ رقم کردیا ہے۔ فار فلائی سرکٹس 8 کو ہندوستانی اسٹارٹ اَپ کمپنی ‘پکسیل’ نے تیار کیا ہے جس کا تجربہ کیلیفورنیا کے وینڈنبرگ اسپیس فورس بیس سے کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی فالکن 9 راکیٹ نے اپنے ٹرانسپورٹر-12 مشن کو کامیابی کے ساتھ پورا کیا ہے۔ اس مشن کے ذریعہ ہندوستانی سیٹیلائٹس کے علاوہ 131 پیلوڈ کو لوور ارتھ آربٹ میں پہنچایا گیا ہے۔
اس پیلوڈ میں شامل فائر فلائی ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ تکنیک کے شعبہ میں سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ فائر فلائی میں تین ایڈوانسڈ ہائی ریزولیوشن کمرشیل ہائپر اسپیکٹرل سیٹیلائٹ شامل ہے۔ ان سیٹیلائٹس کو کلائمٹ چینج اور زمین پر موجود دوسرے وسائل کے بارے میں معلومات یکجا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ بالکل ٹھیک طریقے سے رئیل ٹائم میں ڈاٹا یکجا کرنے میں اہل ہے۔
‘پکسیل’ کے بانی اور سی ای او اویس احمد نے اس کامیابی کو اَرتھ آبزرویشن کے شعبہ میں تاریخی بتایا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا “جب آپ اس کے بارے میں سوچتے ہیں تو یہ پاگل پن جیسا لگتا ہے۔ اپنی طرح کے تین سیٹیلائٹ ایک ساتھ اوپر جا رہے ہیں۔ اسے ادبھوت پکسل اسپیس ٹیم کے ذریعہ پہلی بار بنایا گیا ہے”۔ احمد نے مزید کہا کہ یہ سیٹیلائٹ قدرتی وسائل کے انتظام کے توسط سے انسانیت کے مستقبل کو سنوارے گی۔
آئی ایس پی اے کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل اے کے بھٹ کا کہنا ہے کہ ‘پکسیل’ کا یہ قدم سنگ میل ثابت ہوگا کیونکہ ہائپر اسپیکٹرل سیٹیلائٹ امیجنگ سے کئی معاملوں، خاص کر دفاعی شعبہ کے لیے ایک تبدیلی کا کردار ادا کرنے کی صلاحیت ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل بھٹ نے کہا کہ دِنگ تارا کا ایس سی او ٹی سیٹیلائٹ ایک زیادہ ٹکاؤ خلائی ماحول یقینی کرنے اور خلائی ملبے کے مسئلہ سے نپٹنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ ‘پکسیل’ کے شریک بانی اور سی ٹی او چھتیج کھنڈیلوال نے بنگلورو میں اسٹارٹ اَپ کے صدر دفتر میں کہا کہ فائر فلائی کا جدید ترین ریژولیوشن انہیں کیمیائی ساخت، پودوں کی صحت، پانی کی کوالیٹی اور یہاں تک کہ کرہ ہوائی حالات میں چھوٹی سے چھوٹی تبدیلی کو بہت صحیح طور پر پتہ لگانے میں اہل بناتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔