سرور نگر کے پولیس عہدیداران اقلیتی کمیشن کے روبرو پیش،محمد عمران قتل سے متعلق بیان قلمبند

[]

حیدرآباد: اے سی پی سرور نگر نے آج تلنگانہ اسٹیٹ مائنارٹیز کمیشن کے اجلاس پر پیش ہوکر اپنا بیان قلمبند کرایا۔ واضح رہے کہ 17 اگست کو سرور نگر کی ساکن ممتاز بیگم نامی خاتون نے کمیشن سے رجوع ہوکر ایک شکایت درج کرائی۔

 جس میں بتایا گیا کہ 5 اگست کو ان کے فرزند محمد عمران عمر 21 سال کو سرور نگر کے ہی ساکن لکشمن سنگھ عرف سونو سنگھ کا فون آیا اور ان کی بائیک ریپیر کے متعلق امور کو حل کرنے کے لئے آنے کی ہدایت دی گئی۔ چنانچہ محمد عمران سونو سنگھ سے ملاقات کے لئے روانہ ہوئے اور پھر واپس گھر نہیں آئے۔

 ان کا سل فون بھی بند ہوگیا۔ 7 اگست کو محمد عمران کی گمشدگی کے متعلق سرور نگر پولیس میں شکایت درج کرائی گئی مگر پولیس کی جانب سے انہیں کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا۔

 ممتاز بیگم نے کہا کہ 14 اگست کو انہیں ٹائمس آف انڈیا اور دوسرے اخباروں کے ذریعہ معلوم ہوا کہ ان کے فرزند کا قتل کردیا گیا۔ لاش کے 6 ٹکڑے کرتے ہوئے جلا دیا گیا۔ انہوں نے مائنارٹیز کمیشن میں پولیس کی نااہلی پر سوال اٹھایا تھا۔

ممتاز بیگم کی شکایت پر کمیشن نے مسلم اقلیت سے تعلق رکھنے والے نوجوان کے ساتھ رونماء ہوئے بھیانک واقعہ پر ڈی سی پی سرور نگر کو آج مفصل رپورٹ کے ساتھ کمیشن کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت دی تھی۔ کمیشن نے اس معاملہ کی مزید کارروائی 4 ستمبر کو مقرر کی ہے۔

ڈپٹی کمشنر پولیس (ڈی سی پی) کو ہدایت دی گئی کہ وہ 23 اگست کو کمیشن کے اجلاس پر پیش ہوں۔ کیونکہ ڈی سی پی آج کمیشن کے اجلاس پر حاضر نہیں ہوئیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *