سڑک حادثہ میں زخمی شخص کو اسپتال پہنچانے پر ملیں گے 25 ہزار روپے، مرکزی وزیر نتن گڈکری کا اعلان

گڈکری نے کہا کہ کبھی کبھار کچھ ہوتا ہے تو ہم اس معاملے میں سنجیدہ ہو جاتے ہیں، لیکن روزانہ کچھ ہونے لگتا ہے تو ہمیں سب معمول کے مطابق لگنے لگتا ہے، اگر حادثوں کو روکنا ہے تو ہم تنہا کچھ نہیں کر سکتے۔

نتن گڈکری / تصویر یو این آئینتن گڈکری / تصویر یو این آئی
نتن گڈکری / تصویر یو این آئی
user

مرکزی حکومت نے سڑک حادثہ میں زخمی ہوئے شخص کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کا عمل انجام دینے والوں کو انعامی رقم دینے کا اعلان تو پہلے ہی کر رکھا تھا، اب انعامی رقم کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے یہ رقم 5000 روپے تھی جسے بڑھا کر 25 ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر برائے ٹرانسپورٹیشن و شاہراہ نتن گڈکری نے یہ جانکاری پونے میں ایک تقریب کے دوران دی۔

بالی ووڈ اداکار انوپم کھیر نے اس موقع پر نتن گڈکری کا انٹرویو کیا اور کچھ اہم سوالات ان کے سامنے رکھے۔ ان سے سوال کیا گیا کہ ہم سڑک حادثات کو لے کر سنجیدہ کیوں نہیں ہیں؟ جواب میں نتن گڈکری نے کہا کہ اگر کبھی کبھار کچھ ہوتا ہے تو ہم اس معاملے کو لے کر سنجیدہ ہو جاتے ہیں۔ لیکن جب روزانہ کچھ ہونے لگتا ہے تو ہمیں سب معمول کے مطابق لگنے لگتا ہے۔ ایسے میں اگر ان حادثات کو روکنا ہے تو تنہا ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ اس کے لیے اسکول، کالج، این جی او، کھلاڑیوں، مشہور ہستیوں اور دیگر لوگ جب جا جا کر لوگوں کو سمجھائیں گے تب تبدیلی آئے گی۔

انوپم کھیر نے نتن گڈکری کے سامنے نمبر پیش کرتے ہوئے کہا کہ 474 لوگ روزانہ سڑک حادثات میں زندگی گنوا رہے ہیں۔ ہم ان تعداد کو لے کر بہت بے حس ہو گئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اگر موت کی شرح نہیں بڑھے گی تو لوگوں کی نظر میں یہ معاملہ نہیں آئے گا۔ اس پر گڈکری نے کہا کہ ’’کووڈ، فسادات یا جنگ میں اتنی تعداد میں لوگوں کی موت نہیں ہوئی جتنی کہ سڑک حادثات میں ہوتی ہے۔ بیشتر مہلوکین کی عمر 18 سے 34 سال کے درمیان ہوتی ہے۔ ہم انجینئر سے پوچھتے ہیں کہ آپ غلطیاں کیوں کر رہے ہیں، آپ کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کبھی کبھی کوئی سڑک پر بنے گڈھوں میں چھوٹے چھوٹے پتھر ڈال دیتا ہے، اس سے اسکول والے لوگ گر جاتے ہیں۔ ایسے میں ان سب سے تبھی بچا جا سکتا ہے جب ہم سب مل کر لوگوں کو بیدار کریں گے۔‘‘

انوپم کھیر نے اپنے دوست کے بیٹے سائرس مستری کی موت کا ذکر کیا۔ اس پر نتن گڈکری نے کہا کہ اگر لوگ ہیلمٹ اور سیٹ بیلٹ کا استعمال کریں تو اموات کم ہوں گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے آٹو موبائل انڈسٹری کو حکم دیا ہے کہ کار میں پیچھے بھی سیٹ بیلٹ لگائیں۔ اتنا ہی نہیں، گڈکری نے سائرس پلونجی مستری کی موت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی کار میں پیچھے بھی سیٹ بیلٹ لگی ہوتی تو آج وہ زندہ ہوتے۔ سبھی کی ذمہ داری ہے کہ گزارش کر کے کار کے پیچھے سیٹ بیلٹ لگوائیں۔

نتن گڈکری نے سڑک حادثات میں پیدل چلنے والوں کی جان جانے کے تعلق سے بھی اپنا نظریہ بیان کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج کل فٹ پاتھ پر تجاوزات دیکھنے کو ملتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ قانون کی حفاظت کرنے والوں کا کام ہے کہ عام شہری کے حقوق کی حفاظت کریں۔ مگر عام لوگوں کو بھی اس میں ساتھ دینا ہوگا۔ وہیں اسکول والوں کو داخلی دروازے پر سخت سیکورٹی کا دھیان رکھنا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *